کولگام (جموں و کشمیر) : جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع میں ہفتہ کو دوپہر کے بعد موسم نے اچانک کروٹ لی اور شدید بارشوں کے دوران ژالہ باری ہوئی۔ ژالہ باری کے سبب کسانوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ کسان اور باغ مالکان کا کہنا ہے کہ سال کے اس موسم میں ژالہ باری سے مختلف اقسام کی فصلوں کو شدید نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے جبکہ میوہ باغات میں بھی فصلوں کے ساتھ ساتھ درختوں کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔
محکمہ موسمیات نے پہلے ہی بارشوں اور ژالہ باری کی پیشگوئی کی تھی، ژالہ باری کی پیشگوئی کے پیش نظر محکمہ زراعت نے کئی علاقوں میں اپنی ٹیموں کو متحرک کرکے ضلع انتظامیہ کے اشتراک کے ساتھ کنٹرل روم بھی قائم کیا ہے۔ محکمہ زراعت نے کسانوں سے کسی بھی قسم کی امداد یا مشورہ کے لیے کنٹرول روم کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ محکمہ زراعت کی ٹیم ژالہ باری سے ہوئے نقصان کا جائزہ لینے کی غرض سے مختلف علاقوں کی جانب روانہ ہوئی ہے اور ژالہ باری، تیز بارشوں سے ہوئے نقصان سے متعلق رپورٹ تیار کرکے متعلقہ افسران کو روانہ کی جائے گی۔
ادھر، سابق راجیہ سبھا ممبر نذیر احمد لاوے سمیت متعدد مقامی سیاسی لیڈران نے ضلع انتظامیہ سے متاثرہ علاقوں کا معائنہ کرنے اور ژالہ باری سے ہوئے نقصان کا تخمینہ لگا کر کسانوں کو فوری امداد فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔ یاد رہے کہ چند برس ہوئی قبل از وقت برفباری کے سبب میوہ باغات کو شدید نقصان پہنچا ہے جبکہ گزشتہ برس سرینگر جموں قومی شاہراہ پر ٹریفک جام، شاہراہ بند رہنے اور میوہ ٹرکوں کو روکے جانے سے پہلے ہی کافی پریشان تھے۔ موسم سرما کے اختتام کے بعد طویل عرصہ تک بارش نہ ہونے اور اب ژالہ باری کے سبب کسانوں میں کافی تشویش پائی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں: بانڈی پورہ: محکمہ ہارٹیکلچر کی جانب سے کسانوں کو بیدار کیا گیا