کولگام (جموں و کشمیر) : جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے تُول ناوپورہ علاقے میں ’’خود غرض عناصر‘‘ سڑک کنارے مردہ جانور اور گندگی ڈال دیتے ہیں جس سے راہگیروں کو چلنے پھرنے میں کافی دشواریاں پیش آتی ہیں۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے کہا کہ سڑک کنارے گندگی، غلاظت اور مردہ جانوروں کو ڈالنا اب ایک معمول بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ یہ جاننے سے قاصر ہیں کہ خود غرض لوگوں نے اسی جگہ کا انتخاب کیوں کیا ہے؟ جبکہ انسانیت کا تقاضا ہے کہ مردہ جانوروں کو دفن کیا جائے تاکہ سماج و ماحولیات کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔
ای ٹی وی باھرت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں کھیتوں، باغات اور معمول کے کام کاج پر پیدل جانے میں خوف محسوس ہوتا ہے، وہیں اسکولی بچوں کو تعلیمی ادارہ بھیجنے میں بھی کافی دقتیں پیش آرہی ہیں کیونکہ مردہ جانوروں کو ڈالے جانے سے یہ مقام آوارہ کتوں کی آماجگاہ بن چکی ہے اور ابھی تک یہاں کتوں نے کئی راہگیروں بشمول اسکولی بچوں پر حملہ کوکے انہیں زخمی کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گندگی اور غلاظت سے نہ صرف عوام کا چلنا پھرنا دشوار ہو گیا ہے بلکہ اس سے پورے علاقہ میں بدبو پھیل جاتی ہے جس سے سانس لینا بھی مشکل ہو گیا ہے، وہیں اسی جگہ پر ایک نالہ بھی بہتا ہے اور گندگی اور غلاظت سے اس کا پانی بھی آلودہ ہو چکا ہے اور اس کا پانی استعمال کرنے والے لوگ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ ناوپورہ کے باشندوں نے انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی تاکہ عوام کو راحت مل سکے اور مستقبل میں اس طرح کی حرکت کرنے سے باقی لوگ بھی گریز کریں۔
مزید پڑھیں: Roadside Garbage in Ganderbal: سڑک کنارے گندگی انڈیلنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ