کولگام (جموں و کشمیر) : سی پی آئی ایم کے سینئر لیڈر ایم وائی تاریگامی نے مجاہد آزادی اور آزاد بھارت کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابو الکلام آزاد کی تاریخی خدمات کو نظر انداز کرنے اور ان کی شخصیت کو این سی ای آر ٹی (NCERT) کی نصابی کتابوں سے غائب کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ مجاہد آزادی کی قربانیوں پر نہیں بلکہ ملک کے آئین کے ساتھ مذاق ہے۔‘‘
سی پی آئی ایم کے سینر لیڈر اور جموں و کشمیر سابق رکن ساز اسمبلی کے سابق ممبر ایم وائی تاریگامی نے کہا ہے کہ’’ NCERT نے تعلیمی نصاب میں ملک کے پہلے وزیر تعلیم اور مجاہد آزادی کا نام اور انکے حوالے سے تاریخی اور گرانقدر خدمات کو ہٹانے کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔‘‘ تاریگامی نے کہا کہ ’’بی جے پی کی پالیسیاں اب نظام تعلیم اور تاریخ کو بھی درہم برہم کرنے پر تلی ہے جو کہ انتہائی تشویشناک امر ہے۔‘‘
ایم وائی تاریگامی نے جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع میں میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایک طرف مرکزی سرکار بحالی امن کا ڈھونڈرا پیٹ رہی ہے تو دوسری جانب مرکزی جامع مسجد میں جمعہ نماز کی ادایگی پر پابند عائد کی جا رہی ہے اور مذہبی اعتبار سے میرواعظ کشمیر کو مسلسل نظر بند رکھا جا رہا ہے۔‘‘ انہوں نے ملک کی جیلوں میں علماء دین اور نوجوانوں کی نظر بندی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انکی فوری رہائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔