ETV Bharat / state

Tarigami on NCERT Syllabus نصاب سے ابوالکلام آزاد کو ہٹائے جانے پر تاریگامی برہم

قومی (یکساں) تعلیمی پالیسی کے تحت جہاں طلبہ کے ہوم ورک سمیت دیگر رہنما خطوط وضع کیے جا رہے ہیں وہیں نصاب خاص کر تاریخ کے مضمون میں کافی تبدیلیاں لائی جا رہی ہیں جن میں مغل دور کو نہ پڑھائے جانے کا معاملہ بھی شامل ہے۔

نصاب سے ابو الکلام آزاد کو ہٹائے جانے پر تاریگامی برہم
نصاب سے ابو الکلام آزاد کو ہٹائے جانے پر تاریگامی برہم
author img

By

Published : Apr 15, 2023, 6:33 PM IST

نصاب سے ابو الکلام آزاد کو ہٹائے جانے پر تاریگامی برہم

کولگام (جموں و کشمیر) : سی پی آئی ایم کے سینئر لیڈر ایم وائی تاریگامی نے مجاہد آزادی اور آزاد بھارت کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابو الکلام آزاد کی تاریخی خدمات کو نظر انداز کرنے اور ان کی شخصیت کو این سی ای آر ٹی (NCERT) کی نصابی کتابوں سے غائب کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ مجاہد آزادی کی قربانیوں پر نہیں بلکہ ملک کے آئین کے ساتھ مذاق ہے۔‘‘

سی پی آئی ایم کے سینر لیڈر اور جموں و کشمیر سابق رکن ساز اسمبلی کے سابق ممبر ایم وائی تاریگامی نے کہا ہے کہ’’ NCERT نے تعلیمی نصاب میں ملک کے پہلے وزیر تعلیم اور مجاہد آزادی کا نام اور انکے حوالے سے تاریخی اور گرانقدر خدمات کو ہٹانے کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔‘‘ تاریگامی نے کہا کہ ’’بی جے پی کی پالیسیاں اب نظام تعلیم اور تاریخ کو بھی درہم برہم کرنے پر تلی ہے جو کہ انتہائی تشویشناک امر ہے۔‘‘

مزید پڑھیں: History of Mughal Rulers in CBSC Syllabus: سی بی ایس سی نصاب سے مغل حکمرانوں کی تاریخ مسخ کرنے کی سازش، جمعیۃ علماء ہند مدھیہ پردیش کی مذمت

ایم وائی تاریگامی نے جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع میں میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایک طرف مرکزی سرکار بحالی امن کا ڈھونڈرا پیٹ رہی ہے تو دوسری جانب مرکزی جامع مسجد میں جمعہ نماز کی ادایگی پر پابند عائد کی جا رہی ہے اور مذہبی اعتبار سے میرواعظ کشمیر کو مسلسل نظر بند رکھا جا رہا ہے۔‘‘ انہوں نے ملک کی جیلوں میں علماء دین اور نوجوانوں کی نظر بندی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انکی فوری رہائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

نصاب سے ابو الکلام آزاد کو ہٹائے جانے پر تاریگامی برہم

کولگام (جموں و کشمیر) : سی پی آئی ایم کے سینئر لیڈر ایم وائی تاریگامی نے مجاہد آزادی اور آزاد بھارت کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابو الکلام آزاد کی تاریخی خدمات کو نظر انداز کرنے اور ان کی شخصیت کو این سی ای آر ٹی (NCERT) کی نصابی کتابوں سے غائب کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ مجاہد آزادی کی قربانیوں پر نہیں بلکہ ملک کے آئین کے ساتھ مذاق ہے۔‘‘

سی پی آئی ایم کے سینر لیڈر اور جموں و کشمیر سابق رکن ساز اسمبلی کے سابق ممبر ایم وائی تاریگامی نے کہا ہے کہ’’ NCERT نے تعلیمی نصاب میں ملک کے پہلے وزیر تعلیم اور مجاہد آزادی کا نام اور انکے حوالے سے تاریخی اور گرانقدر خدمات کو ہٹانے کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔‘‘ تاریگامی نے کہا کہ ’’بی جے پی کی پالیسیاں اب نظام تعلیم اور تاریخ کو بھی درہم برہم کرنے پر تلی ہے جو کہ انتہائی تشویشناک امر ہے۔‘‘

مزید پڑھیں: History of Mughal Rulers in CBSC Syllabus: سی بی ایس سی نصاب سے مغل حکمرانوں کی تاریخ مسخ کرنے کی سازش، جمعیۃ علماء ہند مدھیہ پردیش کی مذمت

ایم وائی تاریگامی نے جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع میں میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایک طرف مرکزی سرکار بحالی امن کا ڈھونڈرا پیٹ رہی ہے تو دوسری جانب مرکزی جامع مسجد میں جمعہ نماز کی ادایگی پر پابند عائد کی جا رہی ہے اور مذہبی اعتبار سے میرواعظ کشمیر کو مسلسل نظر بند رکھا جا رہا ہے۔‘‘ انہوں نے ملک کی جیلوں میں علماء دین اور نوجوانوں کی نظر بندی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انکی فوری رہائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.