کولگام: مرکز کے زیر انتظام خطہ جموں و کشمیر کے ضلع کولگام کے بانی مولہ علاقہ میں قائم مسجد کی تعمیر نو اور اس سے جُڑی اراضی کی موجودہ نشاندہی کو لیکر تنازعہ کھڑا ہوگیا۔ تنازعہ کھڑا ہونے کے بعد مقامی لوگوں نے انتظامیہ سے اس اہم معاملہ پر مداخلت کی اپیل کی۔ مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ یہ مسجد آج کی نہیں بلکہ قدیم زمانے کی ہے۔ لوگ اس مسجد میں برسوں سے نماز ادا کررہے تھے، تاہم آج اچانک ایک شخص کی جانب سے مسجد کی ملکیت کو اپنی ملکیت کا دعوی کیا جارہا ہے،جس کے بعد یہ تنازعہ کھڑا ہوا ہے۔
اس معاملہ پر مقامی باشندوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر کے دفتر کا رخ کیا۔اور تمام تر صورتحال سے آگا ہ کیا۔وہیں محکمہ مال کے اسسٹنٹ کمشنر رینو میر امتیاز عزیز نے تحصیلدار دیوسر کو ہدایت دی کہ وہ موقع پر ٹیم لے کر روانہ ہوجا ئیں اور اس معاملہ کی جانچ کریں۔ اس دوران تحصیلدار نے محکمہ مال کی ٹیم کے ساتھ علاقے کا دورہ کیا اور تمام تر صورتحال کا جائزہ لیا۔ اس معاملہ پر تحصیلدار شوکت احمد راتھر نے عملہ کو ہدایت دی کہ وہ اس معاملہ کے تعلق سے جلد از جلد اپنی رپورٹ پیش کرے، مقامی لوگوں نے ضلع انتظامیہ اور محکمہ مال کی ستائش کی ہے۔ مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کو چاہیے کو وہ ترجیحی بنیادوں ہر اس معاملہ کے حل کے لئے اقدام اٹھائیں۔
مزید پڑھیں:Muslims Protest in Rajouri 'مسجد تعمیر کرنے کی اجازت نہ ملی تو احتجاج جاری رہے گا'
جب میڈیا کے نمائندوں نے تحصیلدار سے نظم و نسق کی صورتحال سے متعلق سوال کیا تو انہوں نے جواب دیا کے یہاں کے باشندے معاملہ کی نزاکت کو سمجھتے ہیں،بہت جلد اس معاملہ کو حل کرلیا جائیگا۔