خواجہ سراؤں کے لیے بنیادی حقوق و سہولت کے باوجود یہ طبقہ اب تک قومی دھارے میں شامل نہیں ہوپارہا، معاشرے کی اکثریت اب بھی خواجہ سراؤں کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ ایسے میں زندگی کی اس دوڑ میں خواجہ سراؤں کو آگے بڑھنے کے لیے ان میں بیداری لانے کے مقصد کے کولگام میں ایک بیداری پروگرام منعقد کیا گیا، جس میں تقریباً 30 سے زائد خواجہ سراؤں نے شرکت کی۔
یہ پروگرام جموں و کشمیر یتیم فاؤنڈیشن رحمت عالم فاؤنڈیشن اور ڈسٹرکٹ لیگل سروس اتھارٹی کی جانب سے منعقد کی گئی۔
پروگرام میں ڈسٹرکٹ لیگل سروس اتھارٹی کی چیئرمین مہرین مشتاق نے خواجہ سراؤں کو قانونی جانکاری سے آگاہ کیا اور کہا کہ اگر انہں کوئی بھی تنگ کرتا ہے تو قانون کی نگاہ میں جرم ہے ایسے افراد کے خلاف کیس درج ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی ایک سماج کا حصہ ہے۔
- مزید پڑھیں: سرینگر: اساتذہ کی ہلاکت پر عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کا اظہار افسوس
- شہری ہلاکتوں میں اضافہ نے حکومت ہند کے بیانیے کو پاش پاش کر دیا: محبوبہ مفتی
پروگرام کے اختتام پر خواجہ سراؤں کے درمیان یتیم فاؤنڈیشن۔ رحمت عالم فاؤنڈیشن۔ ڈسٹرکٹ لیگل سروس کی جانب سے اشیائے خردنی کے کٹس تقسیم کیے گئے۔ خواجہ سراؤں نے مرکز کی طرف سے چلنے والی مہم 'آزادی کا امرت مہااتسو' پُروگرام کا خیر مقدم کیا'