احتجاج کے دوران انہوں نے دیرینہ مطالبات کو فی الفور پورا کرنے کی مانگ کرتے ہوئے نعرے بازی کی۔
احتجاجی آنگن واڑی ورکروں نے مطالبات تسلیم کئے جانے تاک کام چھوڑو ہڑتال کرنے کا اعلان کیا۔
اپنے مطالبات کو دہراتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ انہیں minimum wages actکے زمرے میں شامل کرکے دیگر ریاستوں کی مانند اجرت فراہم کی جائے۔
گورنر انتظامیہ کی جانب سے حالیہ فیصلے پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ انہیں اس بات سے کوئی ’’اعتراض‘‘ نہیں کہ متعلقہ پنچ اور سرپنچ انکے کام کاج کا جائزہ لیں، تاہم انکی تنخواہ سرپنچ کی ’’صوابدید‘‘ کے بجائے محکمے کے سپرد ہی رہنی چاہئے۔
احتجاجی آنگن واڑی ورکروں کا کہنا تھا کہ سابق حکومتیں انکے مطالبات اور حقوق پورا کرنے میں ناکام رہیں اور اب گورنر انتظامیہ سے بھی کچھ خاص امیدیں نظر نہیں آ رہیں۔