تفصیلات کے مطابق موت کی خبر سنتے ہی زیر حراست نوجوانوں کے والدین نے ضلع ترقیاتی دفتر کا رُخ کیا اور ڈی سی کولگام سے ملاقات کی۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے بتایا کہ والدین نے ڈی سی کولگام سے اپیل کی کہ جیل میں مقید ان کے بچوں کو طبی اور دیگر سہولیات فراہم کرائی جائے۔
واضح رہے کہ ضلع کولگام کے شالی پورہ سے تعلق رکھنے والے ایک شخص جس کو دفعہ 13 کے تحت غیر قانونی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے پاداش میں گرفتار کیا گیا تھا اور اننت ناگ جیل میں بند تھا، کی مختصر علالت کے بعد موت ہوگئی۔ متوفی کی شناخت شہزاد احمد وانی ولد علی محمد وانی ساکن شالی پورہ کولگام کے بطور ہوئی ہے۔
'شاعر مشرق علامہ اقبالؒ ہم سب کے لیے'
ذرائع نے بتایا کہ شہزاد احمد کو اننت ناگ میں سال گذشتہ کے 29 اکتوبر کو نامعلوم اسلحہ برداروں کے ہاتھوں پانچ غیر مقامی مزدوروں کی ہلاکت کے کچھ روز بعد گرفتار کیا گیا تھا۔
ڈی آئی جی جیل محمد سلطان لون نے کہا ہے کہ متوفی علیل تھا اور پیر کے روز ان کی یہاں ہسپتال میں ہی موت واقع ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ موت کی وجوہات معلوم کرنے کے بارے میں مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔