ETV Bharat / state

Lal Bazar Attack: شہید اے ایس آئی مشتاق احمد کے فرزند کو انکاونٹر میں ہلاک کیا گیا تھا

مُلک کے لیے مشتاق نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا تاہم ان کے فرزند عاقب مشتاق کو سیکورٹی فورسز نے 2020 میں کولگام میں ایک انکاونٹر کے دوران ہلاک کردیا تھا۔ ASI killed in Lal Bazar Attack

مُلک شہید اے ایس آئی مشتاق احمد کے فرزند کو انکاونٹر میں ہلاک کیا گیا تھا
مُلک شہید اے ایس آئی مشتاق احمد کے فرزند کو انکاونٹر میں ہلاک کیا گیا تھا
author img

By

Published : Jul 13, 2022, 1:05 PM IST

کولگام : وادی کشمیر میں جاری تشدد کی وجہ سے کئ گھرانے تباہ ہوگیے جبکہ دونوں اطراف سے جاری تشدد کی وجہ سے کئ اہل خانہ نشانہ بنے، بہت سارے کیسوں میں ایک ہی گھر میں باپ نے سپاہی کے رول میں مُلک کی خدمت کی تو وہی بیٹا عسکریت پسندوں کی راہ پر گامزن ہوا اور اسکی مثال آج ایک بار پھر دیکھنے کو ملی جب لال بازار سرینگر میں عسکریت پسندوں کے حملے میں جموں و کشمیر پولیس سے وابستہ اسسٹنٹ سب انسپکٹر مشتاق احمد لون ساکنہ شوژ کولگام ہلاک ہوا جبکہ اس حملے میں دو دیگر اہلکار زخمی ہوئے۔ Lal Bazar Attack

مُلک شہید اے ایس آئی مشتاق احمد کے فرزند کو انکاونٹر میں ہلاک کیا گیا تھا

جہاں ایک طرف اے ایس آئی مشتاق احمد نے مُلک کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا تو وہی دوسری جانب شہید مشتاق احمد کے فرزند عاقب مشتاق کو سیکورٹی فورسز نے کولگام میں ہی ایک انکاونٹر کے دوران ہلاک کردی تھا۔ عاقب مشتاق چندی گڑھ میں B Tech کی پڑھائی کر رہا تھا اور اسے اپریل 2020 میں کولگام کے گُدر علاقے میں ایک انکاونٹر کے دوران ہلاک کردیا گیا تھا۔ ASI killed in Lal Bazar Attack

پولیس نے اس وقت بتایا تھا کہ عاقب مشتاق ساکنہ شوژ کولگام عسکریت پسندوں کا ساتھی اور اعانت کار تھا تاہم اہل خانہ نے اُس کی تردید کرتے ہوئے اسے بے گناہ بتایا تھا۔ اے ایس آئی مشتاق احمد نے بھی سیکورٹی فورسز کے دعوے کو بے بنیاد بتاتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ مہلوکین کا اہل خانہ عسکریت پسند سے متاثر ہوا اور اس طرح پہلے بیٹا اور اب باپ تشدد کی بھینٹ چڑھ گیا۔

واضح رہے کہ جموں وکشمیر کی گرمائی راجدھانی سرینگر کے لال بازار علاقے میں منگل کی سہ پہر کو مشتبہ عسکریت پسندوں نے پولیس کی ناکہ پارٹی پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں تین پولیس اہلکار شدید طورپر زخمی ہوئے جن میں سے بعد میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔ مہلوک اے ایس آئی ضلع کولگام کے رہنے والے تھے۔ ASI killed in Lal Bazar Attack

انہوں نے مزید کہا کہ سکیورٹی فورسز نے آس پاس علاقوں کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی ہے۔معلوم ہوا ہے کہ پولیس اور سی آر پی ایف کے سنیئر آفیسران جائے موقع پر پہنچے اور حالات کا جائزہ لیا۔ ذرائع نے بتایا کہ پولیس اور ایس او جی نے لال بازار کے سکہ باغ اور اُس کے ملحقہ علاقوں کو پوری طرح سے سیل کرکے فرار ہونے کے سبھی راستوں پر پہرے بٹھا دئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ لال بازار میں پولیس پارٹی پر حملے کے بعد شہر میں سیکورٹی فورسز کو ہائی الرٹ پر رہنے کے احکامات صادر کیے گئے ہیں۔


یہ بھی پڑھیں : Political Reaction on Srinagar Attack: سرینگر پولیس پارٹی پر فائرنگ، سیاسی رہنماؤں کا رد عمل

کولگام : وادی کشمیر میں جاری تشدد کی وجہ سے کئ گھرانے تباہ ہوگیے جبکہ دونوں اطراف سے جاری تشدد کی وجہ سے کئ اہل خانہ نشانہ بنے، بہت سارے کیسوں میں ایک ہی گھر میں باپ نے سپاہی کے رول میں مُلک کی خدمت کی تو وہی بیٹا عسکریت پسندوں کی راہ پر گامزن ہوا اور اسکی مثال آج ایک بار پھر دیکھنے کو ملی جب لال بازار سرینگر میں عسکریت پسندوں کے حملے میں جموں و کشمیر پولیس سے وابستہ اسسٹنٹ سب انسپکٹر مشتاق احمد لون ساکنہ شوژ کولگام ہلاک ہوا جبکہ اس حملے میں دو دیگر اہلکار زخمی ہوئے۔ Lal Bazar Attack

مُلک شہید اے ایس آئی مشتاق احمد کے فرزند کو انکاونٹر میں ہلاک کیا گیا تھا

جہاں ایک طرف اے ایس آئی مشتاق احمد نے مُلک کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا تو وہی دوسری جانب شہید مشتاق احمد کے فرزند عاقب مشتاق کو سیکورٹی فورسز نے کولگام میں ہی ایک انکاونٹر کے دوران ہلاک کردی تھا۔ عاقب مشتاق چندی گڑھ میں B Tech کی پڑھائی کر رہا تھا اور اسے اپریل 2020 میں کولگام کے گُدر علاقے میں ایک انکاونٹر کے دوران ہلاک کردیا گیا تھا۔ ASI killed in Lal Bazar Attack

پولیس نے اس وقت بتایا تھا کہ عاقب مشتاق ساکنہ شوژ کولگام عسکریت پسندوں کا ساتھی اور اعانت کار تھا تاہم اہل خانہ نے اُس کی تردید کرتے ہوئے اسے بے گناہ بتایا تھا۔ اے ایس آئی مشتاق احمد نے بھی سیکورٹی فورسز کے دعوے کو بے بنیاد بتاتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ مہلوکین کا اہل خانہ عسکریت پسند سے متاثر ہوا اور اس طرح پہلے بیٹا اور اب باپ تشدد کی بھینٹ چڑھ گیا۔

واضح رہے کہ جموں وکشمیر کی گرمائی راجدھانی سرینگر کے لال بازار علاقے میں منگل کی سہ پہر کو مشتبہ عسکریت پسندوں نے پولیس کی ناکہ پارٹی پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں تین پولیس اہلکار شدید طورپر زخمی ہوئے جن میں سے بعد میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔ مہلوک اے ایس آئی ضلع کولگام کے رہنے والے تھے۔ ASI killed in Lal Bazar Attack

انہوں نے مزید کہا کہ سکیورٹی فورسز نے آس پاس علاقوں کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی ہے۔معلوم ہوا ہے کہ پولیس اور سی آر پی ایف کے سنیئر آفیسران جائے موقع پر پہنچے اور حالات کا جائزہ لیا۔ ذرائع نے بتایا کہ پولیس اور ایس او جی نے لال بازار کے سکہ باغ اور اُس کے ملحقہ علاقوں کو پوری طرح سے سیل کرکے فرار ہونے کے سبھی راستوں پر پہرے بٹھا دئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ لال بازار میں پولیس پارٹی پر حملے کے بعد شہر میں سیکورٹی فورسز کو ہائی الرٹ پر رہنے کے احکامات صادر کیے گئے ہیں۔


یہ بھی پڑھیں : Political Reaction on Srinagar Attack: سرینگر پولیس پارٹی پر فائرنگ، سیاسی رہنماؤں کا رد عمل

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.