وادی کشمیر میں گذشتہ کئی ہفتوں سے جاری نامعلوم بندوق برداروں کے ہاتھوں غیر مقامی شہریوں کی ہلاکت کی وجہ سے ان مزدوروں میں خوف کا ماحول ہے جس کے سبب وہ نقل مکانی پر مجبور ہیں۔
جنوبی کشمیر کے مختلف علاقوں میں رہائش پذیر غیر مقامی شہری جو وادی میں روزگار کے حوالے سے مقیم ہیں اب وہ وادی کشمیر چھوڑنے پر مجبور ہورہے ہیں۔
ان مزدوروں کا نامعلوم بندوق برداروں سے سوال ہے کہ آخر ہمیں کیوں مارا جارہا ہے ہماری خطا کیا ہے؟
ان حملوں کے سبب وادی کشمیر کے لوگ بھی حالیہ واقعات سے کافی مایوس ہیں۔ہر شخص بے گناہوں کے قتل عام پر سخت برہم نظر آرہا ہے۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ اسلام کسی بھی بے گناہ شخص کو قتل کرنے کی اجازت نہیں دیتا ہے، لہذا ایسے واقعات مستقبل میں نہیں ہونے چاہیے۔
مزدوروں کے یہاں سے چھوڑ کے جانے سے کشمیر کے اقتصادی شعبہ پر بھی سخت اثر پڑنے کا اندیشہ ہے، اگر چہ حکومت ان افراد کو تحفظ فراہم کرنے کی وعدہ کررہی ہے تاہم اب یہ مزدور وادی میں اپنے آپ کو غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: گورنری کے میرے دور میں عسکریت پسند سری نگر میں داخل نہیں ہوسکے تھے: ستیہ پال ملِک
وادی سے تعلق رکھنے والے وہ افراد جو ملک کے مختلف ریاستوں میں کام کاج کے لئے جاتے ہیں حالیہ واقعات سے فکر مند نظر آرہے ہیں۔