جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ کے بلاک ٹھاکرائی کے پنچایت انجول کے گواڑی گاؤں کے ہری جن بستی میں آج بھی لوگوں کو ندی نالوں سے پانی لانا پڑتا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ آج کے دور میں بھی ہم لوگوں کو پانی کی سپلائی نہیں دی گئی ہے۔
پانی سپلائی نہ ہونے سے لوگوں کو دو کلو میٹر دور جا کر پانی لانا پڑ رہا ہے جو کہ موجودہ دور میں کسی سزا سے کم نہیں ہے۔
ایک مقامی شخص نے بتایا کہ موجودہ سرپنچ نے متعدد مرتبہ متعلقہ محکمہ کو پانی کی قلت سے آگاہ کیا لیکن محکمہ جل شکتی ٹس سے مس نہیں ہوتا۔ جس کی وجہ سے لوگوں کو پانی کی بوند بوند کے لیے ترسنا پڑ رہا ہے۔
مقامی شخص روی کمار نے کہا کہ ہری جن بستی کے قریب ایک چشمہ بھی ہے پر اس میں پانی بہت کم ہے لوگوں کو قطار میں کھڑا رہ کر پانی کی ایک بالٹی ملتی ہے۔
ایک اور مقامی شخص محمد شبیر نے کہا کہ گزشتہ سالوں سے پانی کی بہت قلت ہے اور انہیں کئی کلو میٹر دور چل کر پانی لانا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا مذکورہ گاؤں کو مکمل طور پر نظر انداز کیا جا رہا ہے۔
انجول گواڑی کے لوگوں نے ضلع انتظامیہ کشتواڑ سے اپیل کی ہے کہ پینے کا پانی لوگوں کو فراہم کیا جائے تاکہ ان کی مشکلات کا ازالہ ہو سکے۔