کشتواڑ کے منی سیکریٹریٹ سے چند سو میٹر کی دوری پر واقع وسر علاقے میں پی ایم جی ایس وائی (PMGSY) کے تحت وسر سے ہولر چھ کلومیٹر طویل سڑک کی مرمت کے ساتھ ساتھ ڈرین کی تعمیر کرنے کے لیے کروڑوں روپے واگزار کیے گئے۔
مذکورہ سڑک پر اگر چہ کام شروع کیا گیا۔ تاہم مقامی باشندوں کے مطابق اسے بیچ راستے میں ہی ادھورا چھوڑ دیا گیا۔
مقامی باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ خستہ حال سڑک اور ناقص ڈرینیج سے اکثر و بیشتر سڑک زیر آب رہتی ہے، جس سے انہیں عبور و مرور میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چھ کلومیٹر طویل سڑک پر تارکول بچھانے کے علاوہ ڈرین کی تعمیر بھی شامل ہیں، تاہم صرف چار کلومیٹر تک ڈرین اور سڑک تعمیر کی گئی۔
اس ضمن میں پی ایم جی ایس وائی کے ایگزیکٹیو انجینئر موہندر سین نے بتایا کہ سڑک اور ڈرین کی تعمیر کا کام اس لیے بیچ راستے میں چھوڑ دیا گیا کیونکہ بعض مقامات پر سڑک انتہائی تنگ ہے۔
انہوں نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ سڑک کم از کم 5 میٹر کشادہ ہونی چاہیے جس کے بعد ہی ڈرین تعمیر کی جا سکتی ہے جبکہ بعض جگہوں پر سڑک صرف چار میٹر کشادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں مقامی باشندوں کے تعاون یا ضلع انتظامیہ کی جانب سے سڑک کو کشادہ کرنے کے لیے رہائشیوں کو معاوضہ فراہم کیے جانے کے بعد ہی ڈرین کی تعمیر ممکن ہو پائے گی۔