قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نے کشتواڑ کے پریہار بھائیوں کے قتل میں ایک اہم سازشی شخص کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا۔ این آئی اے کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے 51 سالہ ملک نور محمد فیاض ولد مرحوم عبدالرزاق ملک ساکن پھگسو ڈوڈہ کو این آئی اے کیس نمبر RC-36/2018/NIA/DLI کے سلسلہ میں گرفتار کیا۔
تفتیشی ایجنسی کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر یہ کیس یکم نومبر 2018 کو ایف آئی آر نمبر 290/2018 کے تحت تھانہ کشتواڑ میں درج کیا گیا تھا جس میں انیل کمار پریہار اور اس کے بھائی اجیت کمار پریہار کو مین بازار کشتواڑ میں نامعلوم بندوق برداروں نے فائرنگ کر کے ہلاک کردیا تھا۔ دونوں بھائی رات 8:40 بجے کے قریب گھر لوٹ رہے تھے، جب ان پر یہ حملہ ہوا۔
این آئی اے نے مقدمہ 28 نومبر 2018 کو آر سی 36/2018 / این آئی اے/ ڈی ایل آئی کو درج کیا تھا اور تفتیش شروع کردی تھی۔این آئی اے نے اس سے قبل حزب المجاہدین کے تین ہلاک شدہ عسکریت پسندوں اسامہ بن جاوید، ہارون عباس وانی، زاہد حسین کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی اور چار گرفتار ملزمان نثار احمد شیخ، نوشاد احمد بٹ، آزاد حسین اور رستم علی سمیت سات ملزمان پر فرد جرم عائد کی تھی۔ یہ سبھی کشتواڑ کے رہائشی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کشتواڑ کی گلیوں میں چلنا دشوار
این آئی اے کا کہنا ہے کہ وادی چناب کے علاقے میں عسکریت پسندی کو بحال کرنے والے ایچ ایم اور عسکری اعانت کاروں (او جی ڈبلیو) کی طرف سے چلائی گئی بڑی سازش کا پتہ لگانے کے معاملے میں مزید تفتیش کے نتیجے میں ملک نور محمد فیاض کا نام سامنے آیا جس کے بعد انہیں گرفتار کیا گیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ تفتیش سے انکشاف ہوا ہے کہ وہ وادی چناب میں عسکریت پسندی کو بحال کرنے کی فراق میں تھا۔
این آئی اے نے کہا کہ اس مقصد کے لئے اسلحہ کی خریداری کے لئے انہوں نے ہلاک شدہ ایچ ایم عسکریت پسند اسامہ بن جاوید کے ساتھ آسام اور ناگالینڈ کا بھی دورہ کیا ہے۔ بیان کے مطابق ملک نور نوجوانوں کو عسکری صف میں شامل ہونے کی ترغیب دیتا تھا۔ این آئی اے نے بتایا کہ گرفتار ملزم ملک نور محمد فیاض کو بدھ کے روز این آئی اے کی خصوصی عدالت جموں میں پیش کیا گیا اور تین دن کے لئے این آئی اے کی تحویل میں لیا گیا۔