جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع کشتواڑ کے دور افتادہ اور پسماندہ علاقہ رابشہ بلاک کے باشندوں نے سرکاری افسران پر ان سے رشوت طلب کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
پردھان منتری آواس یوجنا (پی ایم اے وائی) کے تحت غریب اور مفلوک الحال افراد کو مکان تعمیر کرنے کے لیے مالی معاونت کی جاتی ہے۔ مقامی باشندوں نے بتایا کہ ’’پی ایم اے وائی کے تحت ان ہی افراد کو رقومات و اسکیمات واگزار کی جاتی ہیں جو افسران کو رشوت دیتے ہیں۔‘‘
انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ: ’’پی ایم اے وائی کے تحت ان ہی افراد کے کیسز کو منظور کیا جاتا ہے جو افسران کو دس ہزار روپے دیتے ہیں۔‘‘
مقامی باشندوں نے مزید کہا کہ بیت الخلاء کی تعمیر کے لیے سرکار کی جانب سے 12 ہزار روپے فراہم کیے جاتے ہیں جس میں سے افسران کو 5 ہزار روپے دینے پڑتے ہیں۔
وہیں اس ضمن میں متعلقہ افسران نے عوام سے رشوت طلب کرنے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اسے بے بنیاد قرار دیا۔
مزید پڑھیں؛ پونچھ: منڈی - بفلیاز سڑک عرصہ دراز سے تشنہ تعمیر
انہوں نے کہا کہ اگر کسی سرکاری ملازم کے خلاف رشوت طلب کرنے کے الزامات ثابت ہوتے ہیں تو اس ضمن میں ’’مجرم کے خلاف قانونی کارروائی انجام دی جائے گی۔‘‘
مقامی باشندوں نے ضلع انتظامیہ سمیت ایل جی انتظامیہ سے ’’راشی افسران کے خلاف کارروائی‘‘ کا مطالبہ کیا ہے۔