جموں: جموں وکشمیر کے ضلع کشتواڑ کے مڑواہ تعلیمی زون میں تعینات سرکاری ٹیچر کو دوسری شادی کرنے پر انتظامیہ نے معطل کردیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ضلع ترقیاتی کمشنر کشتواڑ کی جانب سے جاری ایک حکم نامہ کے مطابق افروزہ بانو زوجہ منظور احمد لون ساکن مڑواہ نے زونل ایجوکیشن آفس میں تحریری طورپر شکایت درج کی کہ اس کے خاوند نے دوسری شادی رچائی ہے۔معلوم ہوا ہے کہ شکایت موصول ہونے کے بعد زونل ایجوکیشن آفیسر مڑواہ نے پرائمری اسکول میں تعینات ٹیچر منظور احمد کو وجہ بتاو نوٹس جاری کی۔
منظور احمد لون نے اعتراف کیا کہ اس نے سرکاری منظوری کے بغیر ہی دوسری شادی رچائی ہے۔حکم نامہ کے مطابق منظور احمد نے بغیر اجازت ہی دوسری شادی کرکے ایمپلائز کنڈکٹ رول 1977کی خلاف ورزی کی جس کی بنا پر سرکاری ٹیچر کو معطل کرنے کے احکامات صادر کئے گئے۔ضلع ترقیاتی کمشنر کشتواڑ نے جانچ کے لئے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی جس کو دس روز کے اندر اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ سرکاری ملازمین اگر دوسری شادی کرنا چاہیں تو انہیں ضوابط کے مطابق حکام سے اجازت طلب کرنا ضروری ہے۔ اگر پہلی اہلیہ کی منظوری ہو تو شادی کی اجازت دی جاتی ہے لیکن منظور احمد کے معاملے نے انکی پہلی اہلیہ نے ہی شکایت درج کی ہے۔ عام طور پر پہلی اولاد اہلیہ سے اولاد نہ ہونے کی بنا پر کئی افراد دوسری شادی کا اہتمام کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز جموں وکشمیر کے چیف سکریٹری کی جانب سے سرکاری ملازمین کو سوشل میڈیا کے غلط استعمال کے خلاف انتباہ کرنے کے چند دن بعد ہی جموں و کشمیر کے رام بن میں ایک ٹیچر کو فیس بک پوسٹ کے لیے حکام نے معطل کر دیا۔ بتایا جارہا کہ ٹیچر نے فیس بک پوسٹ پر حکومت پر تنقید کی تھی۔ ٹیچر کے معطلی کا حکم ضلع مجسٹریٹ رامبن مسرت اسلام نے جاری کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Teachers Suspended in Kupwara: کپواڑہ میں دو سرکاری استاتذہ معطل
یو این آئی