سروری نے بدھ کے روز جموں میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کر بتایا کہ 'انہیں کشتواڑ حملوں کے سلسلے میں پکڑے جانے والے عسکریت پسند آمین بھٹ کے ساتھ جوڑا گیا تھا جس وجہ سے انہیں این آئی اے نے طلب کیا'۔
انہوں نے کہا کہ 'جب کہ عسکریت پسند محمد آمین بھٹ کے نام کو 2014-15 کے بعد کسی شازس کے تحت جہانگیر سروری بنایا گیا تھا، پھر اسے میرے نام سے جوڑا گیا جبکہ وہ سرور کا رہائشی ہے اور میرا گھر سرتھل دیوی کے قریب ہے جو سرور سے کافی دور ہے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'جہانگیر نہ تو ہمارا رشتہ دار ہے اور نہ ہی اس کا نام جہانگیر سروری ہے۔ ہم یہ بھی کہنا چاہتے ہیں کہ اس کا نام کیسے تبدیل کیا گیا؟ اس کی بھی تفتیش ہونی چاہیے'۔
سروری نے کہا کہ 'این آئی اے نے مجھے اس کے لیے بلایا تھا۔ جو خبریں باہر چلائی گئی ہیں وہ سراسر غلط ہیں اور مجھے صرف دفعہ 160 کے تحت بلایا گیا تھا۔ ایسے کئی افراد ہیں جن کو ایسے نوٹس بھیجے گئے ہیں'۔