ETV Bharat / state

جی ایم سروری نے این آئی اے تفتیش پر وضاحت پیش کی

جموں و کشمیر کے سابق وزیر و کانگریس رہنما جی ایم سروری نے بدھ کے روز این آئی اے کے ذریعہ کی گئی تفتیش پر وضاحت پیش کی ہے۔

Congress leader GM Sarwari offered clarification on the investigation
کانگریس رہنما جی ایم سروری نے تفتیش پر وضاحت پیش کی
author img

By

Published : Feb 12, 2020, 5:07 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 2:39 AM IST

سروری نے بدھ کے روز جموں میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کر بتایا کہ 'انہیں کشتواڑ حملوں کے سلسلے میں پکڑے جانے والے عسکریت پسند آمین بھٹ کے ساتھ جوڑا گیا تھا جس وجہ سے انہیں این آئی اے نے طلب کیا'۔

جی ایم سروری نے این آئی اے تفتیش پر وضاحت پیش کی

انہوں نے کہا کہ 'جب کہ عسکریت پسند محمد آمین بھٹ کے نام کو 2014-15 کے بعد کسی شازس کے تحت جہانگیر سروری بنایا گیا تھا، پھر اسے میرے نام سے جوڑا گیا جبکہ وہ سرور کا رہائشی ہے اور میرا گھر سرتھل دیوی کے قریب ہے جو سرور سے کافی دور ہے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'جہانگیر نہ تو ہمارا رشتہ دار ہے اور نہ ہی اس کا نام جہانگیر سروری ہے۔ ہم یہ بھی کہنا چاہتے ہیں کہ اس کا نام کیسے تبدیل کیا گیا؟ اس کی بھی تفتیش ہونی چاہیے'۔

سروری نے کہا کہ 'این آئی اے نے مجھے اس کے لیے بلایا تھا۔ جو خبریں باہر چلائی گئی ہیں وہ سراسر غلط ہیں اور مجھے صرف دفعہ 160 کے تحت بلایا گیا تھا۔ ایسے کئی افراد ہیں جن کو ایسے نوٹس بھیجے گئے ہیں'۔

سروری نے بدھ کے روز جموں میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کر بتایا کہ 'انہیں کشتواڑ حملوں کے سلسلے میں پکڑے جانے والے عسکریت پسند آمین بھٹ کے ساتھ جوڑا گیا تھا جس وجہ سے انہیں این آئی اے نے طلب کیا'۔

جی ایم سروری نے این آئی اے تفتیش پر وضاحت پیش کی

انہوں نے کہا کہ 'جب کہ عسکریت پسند محمد آمین بھٹ کے نام کو 2014-15 کے بعد کسی شازس کے تحت جہانگیر سروری بنایا گیا تھا، پھر اسے میرے نام سے جوڑا گیا جبکہ وہ سرور کا رہائشی ہے اور میرا گھر سرتھل دیوی کے قریب ہے جو سرور سے کافی دور ہے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'جہانگیر نہ تو ہمارا رشتہ دار ہے اور نہ ہی اس کا نام جہانگیر سروری ہے۔ ہم یہ بھی کہنا چاہتے ہیں کہ اس کا نام کیسے تبدیل کیا گیا؟ اس کی بھی تفتیش ہونی چاہیے'۔

سروری نے کہا کہ 'این آئی اے نے مجھے اس کے لیے بلایا تھا۔ جو خبریں باہر چلائی گئی ہیں وہ سراسر غلط ہیں اور مجھے صرف دفعہ 160 کے تحت بلایا گیا تھا۔ ایسے کئی افراد ہیں جن کو ایسے نوٹس بھیجے گئے ہیں'۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 2:39 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.