ETV Bharat / state

Snow Leopard found in Kishtwar کشتواڑ نیشنل پارک کے کیمرہ ٹریپ میں تین برفانی چیتے کے تصاویر قید

شکار اور بے جا انسانی مداخلت کی وجہ سے برفانی چیتے (سنو لیپرڈ ) نایاب ہوتا جا رہا ہے اور اس وقت اس کا شمار دنیا میں جانوروں کی تیزی سے ختم ہوتی اقسام میں ہوتا ہے۔

author img

By

Published : May 17, 2023, 4:25 PM IST

camera-trap-confirms-presence-of-snow-leopard-in-kishtwar
کشتواڑ نیشنل پارک کے کیمرہ ٹریپ میں تین برفانی چیتے کے تصاویر قید

کشتواڑ:جموں و کشمیر کے وائلڈ لائف کنزرویشن ڈپارٹمنٹ کی ریسرچ ٹیم نے کیمرہ ٹریپ تصاویر کے ذریعے کشتواڑ ہائی ایلٹیٹیوڈ نیشنل پارک میں برفانی چیتے کی موجودگی کی تصدیق کی ہے۔ ایسے میں ایک بار پھر معدومیت کے خطرے سے دوچار انواع کے حوالے سے امیدیں پیدا ہو گئی ہیں۔ برفانی چیتے زیادہ تر 3ہزار سے 4ہزار 500 میٹر کی اونچائی پر پائے جاتے ہیں اور انہیں کشتواڑ نیشنل پارک اور جموں کے علاقے میں اس کے آس پاس کے علاقوں، وسطی اور شمالی کشمیر کے کچھ حصوں اور لداخ کے برفانی علاقوں میں دیکھا گیا ہے۔

وائلڈ لائف وارڈن ارون گپتا نے بتایا کہ 2,195.50 مربع کلومیٹر پر پھیلے کشتواڑ نیشنل پارک میں برف باری سے پہلے کیمرہ ٹریپ لگائے گئے تھے۔ ان کیمرہ ٹریپس کو دوبارہ حاصل کر لیا گیا ہے اور برفانی چیتے کی کئی تصاویر فریم میں قید کی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر (IUCN) نے برفانی چیتے کو غیر محفوظ قرار دیا ہے۔ اس سے قبل نومبر 2021 میں وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ نے مرکزی وزارت ماحولیات کے سنو لیپرڈ پروجیکٹ کے تحت اپنی نوعیت کی پہلی مہم شروع کی تھی، جس میں برفانی چیتے کی آبادی کا اندازہ لگانے کی مہم شروع کی گئی تھی۔ اس کے ذریعے انواع کی شناخت اور ان کے مناسب تحفظ کے لیے درپیش چیلنجز پر توجہ مرکوز کی گئی۔

مزید پڑھیں: Snow Leopard Survey J&K جموں و کشمیر میں برفانی چیتے کے شوائد تین مقامات سے ملے
گپتا نے کہا کہ کیمرے کے ٹریپ فریموں میں سے ایک میں تین برفانی چیتے کو کشتواڑ ہائی ایلٹیٹیوڈ نیشنل پارک کے رینائی کیچمنٹ میں برف سے ڈھکے ہوئے علاقے کے درمیان میں حرکت کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ انہوں نے برفانی تیندووں کو دیکھنے پر خوشی کا اظہار کیا اور علاقائی جنگلی حیات وارڈن کمار ایم کے اور وائلڈ لائف وارڈن چناب ڈویژن کشتواڑ مجید بشیر منٹو کی قیادت میں تحقیقی ٹیم کی کوششوں کو سراہا۔

واضح رہے کہ امسال فروری ماہ میں سرینگر لیہہ قومی شاہراہ کے نزدیک ایک برفانی چیتے کو ایک مقامی جنگلی بکری کا شکار کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ ایک شہری نے برف سے ڈھکی ہوئی چٹانوں پر قلیل تعداد میں پائے جانے والے اس جانور کو اپنا شکار چٹ کرتے ہوئے کیمرے میں قید کیا ہے۔ عام طور پر ایسے مناظر ملنا تقریباً ناممکن ہوتا ہے۔ راہل کرشنا نامی ایک شہری نے، جو ہمالین انسٹیٹیوٹ آف الٹرنیٹیوز کے صدر ہیں، اور لداخ خطے میں ثقافت کے شعبے میں سرگرم ہیں، نے بتایا کہ انہیں یہ مناظر لیہہ قصبے سے 25 کلومیٹر کے فاصلے پرفے نامی گاؤں میں ملے جہاں شاہراہ سے قریباً ایک سو میٹر کے فاصلے پر برفانی چیتے نے ایک بلیو شیپ (مقامی بھیڑ کی ایک قسم) کو شکار کیا تھا۔ ایک ویڈیو میں چیتا شکار ہوئے جانور کی کھال کھینچ رہا ہے۔

کشتواڑ:جموں و کشمیر کے وائلڈ لائف کنزرویشن ڈپارٹمنٹ کی ریسرچ ٹیم نے کیمرہ ٹریپ تصاویر کے ذریعے کشتواڑ ہائی ایلٹیٹیوڈ نیشنل پارک میں برفانی چیتے کی موجودگی کی تصدیق کی ہے۔ ایسے میں ایک بار پھر معدومیت کے خطرے سے دوچار انواع کے حوالے سے امیدیں پیدا ہو گئی ہیں۔ برفانی چیتے زیادہ تر 3ہزار سے 4ہزار 500 میٹر کی اونچائی پر پائے جاتے ہیں اور انہیں کشتواڑ نیشنل پارک اور جموں کے علاقے میں اس کے آس پاس کے علاقوں، وسطی اور شمالی کشمیر کے کچھ حصوں اور لداخ کے برفانی علاقوں میں دیکھا گیا ہے۔

وائلڈ لائف وارڈن ارون گپتا نے بتایا کہ 2,195.50 مربع کلومیٹر پر پھیلے کشتواڑ نیشنل پارک میں برف باری سے پہلے کیمرہ ٹریپ لگائے گئے تھے۔ ان کیمرہ ٹریپس کو دوبارہ حاصل کر لیا گیا ہے اور برفانی چیتے کی کئی تصاویر فریم میں قید کی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر (IUCN) نے برفانی چیتے کو غیر محفوظ قرار دیا ہے۔ اس سے قبل نومبر 2021 میں وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ نے مرکزی وزارت ماحولیات کے سنو لیپرڈ پروجیکٹ کے تحت اپنی نوعیت کی پہلی مہم شروع کی تھی، جس میں برفانی چیتے کی آبادی کا اندازہ لگانے کی مہم شروع کی گئی تھی۔ اس کے ذریعے انواع کی شناخت اور ان کے مناسب تحفظ کے لیے درپیش چیلنجز پر توجہ مرکوز کی گئی۔

مزید پڑھیں: Snow Leopard Survey J&K جموں و کشمیر میں برفانی چیتے کے شوائد تین مقامات سے ملے
گپتا نے کہا کہ کیمرے کے ٹریپ فریموں میں سے ایک میں تین برفانی چیتے کو کشتواڑ ہائی ایلٹیٹیوڈ نیشنل پارک کے رینائی کیچمنٹ میں برف سے ڈھکے ہوئے علاقے کے درمیان میں حرکت کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ انہوں نے برفانی تیندووں کو دیکھنے پر خوشی کا اظہار کیا اور علاقائی جنگلی حیات وارڈن کمار ایم کے اور وائلڈ لائف وارڈن چناب ڈویژن کشتواڑ مجید بشیر منٹو کی قیادت میں تحقیقی ٹیم کی کوششوں کو سراہا۔

واضح رہے کہ امسال فروری ماہ میں سرینگر لیہہ قومی شاہراہ کے نزدیک ایک برفانی چیتے کو ایک مقامی جنگلی بکری کا شکار کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ ایک شہری نے برف سے ڈھکی ہوئی چٹانوں پر قلیل تعداد میں پائے جانے والے اس جانور کو اپنا شکار چٹ کرتے ہوئے کیمرے میں قید کیا ہے۔ عام طور پر ایسے مناظر ملنا تقریباً ناممکن ہوتا ہے۔ راہل کرشنا نامی ایک شہری نے، جو ہمالین انسٹیٹیوٹ آف الٹرنیٹیوز کے صدر ہیں، اور لداخ خطے میں ثقافت کے شعبے میں سرگرم ہیں، نے بتایا کہ انہیں یہ مناظر لیہہ قصبے سے 25 کلومیٹر کے فاصلے پرفے نامی گاؤں میں ملے جہاں شاہراہ سے قریباً ایک سو میٹر کے فاصلے پر برفانی چیتے نے ایک بلیو شیپ (مقامی بھیڑ کی ایک قسم) کو شکار کیا تھا۔ ایک ویڈیو میں چیتا شکار ہوئے جانور کی کھال کھینچ رہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.