ایرناکولم: سابق وزیر اور کانگریس کے قدآور سینئر لیڈر ٹی ایچ مصطفی کا اتوار کو کوچی کے ایک نجی اسپتال میں انتقال ہوگیا۔ ان کی عمر 83 برس تھی۔ وہ طویل عرصے سے مختلف طرح کی بیماریوں میں مبتلا تھے۔ کانگریس رہنما ٹی ایچ مصطفی کے انتقال کی خبر سے ان کے آبائی گاؤں میں سوگ کی لہر دوڑ گئی۔ ان کے آخری دیدار کے لیے لوگوں کی لمبی قطار لگی ہوئی تھی۔ کہا جا رہا ہے کہ کانگریس لیڈر ٹی ایچ مصطفی عوام میں بہت مقبول لیڈر تھے۔
اطلاعات کے مطابق ان کی رہائش گاہ پر عوامی خراج عقیدت کے بعد، کانگریس رہنما مصطفی کی جسد خاکی کو آج رات 8 بجے مارم پلی جامع مسجد قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے گا۔ وہ 1991 سے 1995 تک کروناکرن وزارت میں وزیر رہے۔ ان کا پورٹ فولیو کھاد اور سول سپلائیز تھا۔ وہ کُنناتھوناڈو حلقہ سے پانچ بار کیرالہ قانون ساز اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- راہل گاندھی آج منی پور سے ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ شروع کریں گے
- سیٹوں کی تقسیم میں رکاوٹوں کے درمیان انڈیا اتحاد کی میٹنگ 13 جنوری کو
واضح ہو کہ انہوں نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز یوتھ کانگریس ورکر کے طور پر کیا تھا اور 14 سال تک ضلع کانگریس کمیٹی کے صدر رہے۔ ٹی کے ایم ہائیڈرو اور فاطمہ بیوی کے بیٹے مصطفیٰ 7 دسمبر 1941 کو پیرمباور میں پیدا ہوئے۔ ایک ماہر خطیب کے طور پر مقبول مصطفیٰ نے 1977 میں الووا حلقہ سے اپنا پہلا اسمبلی الیکشن جیتا تھا۔ پانچ بار کے ایم ایل اے نے 1982، 1987، 1991 اور 2001 میں کُنناتھونڈو حلقہ سے اسمبلی انتخابات جیتے تھے۔