بھارت کی جنوبی ریاست کیرالہ کے ضلع ملاپورم سے ایک ایسی ہی خبر سامنے آئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ایک ہتھنی کی بارود سے بھرے انناس کھانے سے موت ہو گئی۔
اس جنگلی ہتھنی نے اپنی بھوک مٹانے کے لیے انناس کھایا تھا لیکن اسے کیا پتہ تھا کہ یہ پھل بارود سے بھرا ہوا ہے جس سے اس کی زندگی ختم ہوجائے گی۔ بارود سے بھرا وہ انناس اس کے جسم میں پھٹ گیا، جس سے اس کے اندرونی اعضا متاثر ہوئے اور اس کی موت ہوگئی۔
کہا جا رہا ہے کہ کے بعض شر پسند عناصر نے ہتھنی کو دھماکہ خیز مواد سے بھرا انناس کھلا دیا، اس واقع کے بعد ہتھنی تین دن تک ایک دریا میں کھڑی رہی اور اس نے اپنی سونڈ پانی میں ہی رکھی، شائد پانی سے اس کو کچھ راحت مل رہی تھی، اور آخر کار تین دن بعد ہتھنی نے دم توڑ دیا۔
یہ خبر منظر عام پر تب آئی جب کیرالہ کے ضلع ملاپورم کے محکمہ جنگلات کے ایک افسر موہن کرشن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک جزباتی پوسٹ لکھا۔
ہتھنی کے ساتھ یہ حیوانیت سے بھرا ہوا اور دل دہلا دینے والے اس واقعے نے انسانیت کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔
ہتھنی کی موت کے بعد جب ڈاکٹرس نے پوسٹ مارٹم کیا تو پتا چلا کے وہ حاملہ تھی۔
پوسٹ مارٹم کے بعد لوگوں نے ہتھنی کے سامنے سر جھکا کر اپنا آخری سلام پیش کیا۔
اس سے پہلے بھی انسانوں اور جانوروں کے درمیان ٹکراؤ کے واقعات سامنے آتے رہے ہیں، لیکن یہ پہلا واقعہ ہے جب کسی ہتھنی پر اس طرح سے ظلم کیا گیا ہے۔