ETV Bharat / state

کیرالہ کی عائشہ فدین نے مکمل قرآن کو نقل کردیا - Madavoor Chakkalakkal Higher Secondary School

کیرالہ کی عائشہ فدین نام کی طالبہ نے کم عمر میں مکمل قرآن کو نقل کرکے سب کو چونکا دیا۔ صرف ڈیڑھ سال میں عائشہ نے تمام 620 صفحات مکمل کر لیے۔ Kozhikode Ayisha Fadin Transcribe Quran

Kerala's Ayisha Fadin the girl who transcribed the holy Quran
Kerala's Ayisha Fadin the girl who transcribed the holy Quran
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 9, 2023, 10:29 AM IST

Kerala's Ayisha Fadin the girl who transcribed the holy Quran

کوزی کوڈ: کوزی کوڈ کی 10ویں جماعت کی طالبہ نے خود پوری قرآن پاک کو لکھ کر سب کو چونکا دیا۔ کوزی کوڈ سے تعلق رکھنے والی پندرہ سالہ عائشہ فدین کے لیے یہ کوئی آسان کام نہیں تھا۔ کوزی کوڈ کے مداور چکّلاکّل ہائیر سیکنڈری اسکول کی طالبہ عائشہ فدین کو خطاطی کا شوق تھا۔ کوویڈ وبا کا اثر کم ہورہا تھا، اس دوران عائشہ کی والدہ نے اس کی مہارت کو دیکھا اور اس سے پوچھا کہ کیا وہ قرآن کو نقل کر سکتی ہے۔ اس نے چیلنج لیا اور پوری قرآن کو نقل کر لیا۔ مخطوطہ پرنٹ ورژن سے بہتر نکلا۔ سب سے پہلے اس نے اے4 شیٹس میں لکھنا شروع کیا۔ خطوط کی خوبصورتی دیکھ کر اس کی والدہ نے عائشہ کو بہتر معیار کا کاغذ فراہم کرایا۔ اس کے بعد اس نے صرف ڈیڑھ سال میں تمام 620 صفحات مکمل کر لیے۔

قرآن کی نقل مکمل کرنے کے بعد، عائشہ کے اسکول کے اساتذہ سمیت باقی سب کو اس کا علم ہوا۔ عائشہ کے والد کو اپنی بیٹی کا کام سب سے زیادہ پسند کیا۔ اندرون و بیرون ملک سے عائشہ کے کام کی خوب ستائش کی جارہی ہے۔ استادوں نے بھی اب اس کے نقل شدہ قرآن کو منظوری دے دی ہے۔ اس سے عائشہ کی خوشی میں کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: احمدآباد: پیر محمد شاہ لائبریری کے نوادر مخطوطات

طباعت کے نظام کے آنے کے بعد قرآن کے نسخے نایاب ہیں۔ تحمل کے ساتھ نقل کو مکمل کرنے کے بعد عائشہ فدین کا اگلا ہدف ملیالم میں مکمل متن کا ترجمہ کرنا ہے۔ یہ ٹاسک ان کے والد نے دیا تھا اور عائشہ فدین اب نیا ٹاسک لینے کی تیاری کر رہی ہیں۔

Kerala's Ayisha Fadin the girl who transcribed the holy Quran

کوزی کوڈ: کوزی کوڈ کی 10ویں جماعت کی طالبہ نے خود پوری قرآن پاک کو لکھ کر سب کو چونکا دیا۔ کوزی کوڈ سے تعلق رکھنے والی پندرہ سالہ عائشہ فدین کے لیے یہ کوئی آسان کام نہیں تھا۔ کوزی کوڈ کے مداور چکّلاکّل ہائیر سیکنڈری اسکول کی طالبہ عائشہ فدین کو خطاطی کا شوق تھا۔ کوویڈ وبا کا اثر کم ہورہا تھا، اس دوران عائشہ کی والدہ نے اس کی مہارت کو دیکھا اور اس سے پوچھا کہ کیا وہ قرآن کو نقل کر سکتی ہے۔ اس نے چیلنج لیا اور پوری قرآن کو نقل کر لیا۔ مخطوطہ پرنٹ ورژن سے بہتر نکلا۔ سب سے پہلے اس نے اے4 شیٹس میں لکھنا شروع کیا۔ خطوط کی خوبصورتی دیکھ کر اس کی والدہ نے عائشہ کو بہتر معیار کا کاغذ فراہم کرایا۔ اس کے بعد اس نے صرف ڈیڑھ سال میں تمام 620 صفحات مکمل کر لیے۔

قرآن کی نقل مکمل کرنے کے بعد، عائشہ کے اسکول کے اساتذہ سمیت باقی سب کو اس کا علم ہوا۔ عائشہ کے والد کو اپنی بیٹی کا کام سب سے زیادہ پسند کیا۔ اندرون و بیرون ملک سے عائشہ کے کام کی خوب ستائش کی جارہی ہے۔ استادوں نے بھی اب اس کے نقل شدہ قرآن کو منظوری دے دی ہے۔ اس سے عائشہ کی خوشی میں کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: احمدآباد: پیر محمد شاہ لائبریری کے نوادر مخطوطات

طباعت کے نظام کے آنے کے بعد قرآن کے نسخے نایاب ہیں۔ تحمل کے ساتھ نقل کو مکمل کرنے کے بعد عائشہ فدین کا اگلا ہدف ملیالم میں مکمل متن کا ترجمہ کرنا ہے۔ یہ ٹاسک ان کے والد نے دیا تھا اور عائشہ فدین اب نیا ٹاسک لینے کی تیاری کر رہی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.