ETV Bharat / state

Kerala High Court کیرالہ ہائی کورٹ کا غیر قانونی مذہبی مقامات کو بند کرنے کا حکم

author img

By

Published : Aug 27, 2022, 8:45 AM IST

کیرالہ ہائی کورٹ نے جمعہ کو ریاستی حکومت کو ہدایت دی کہ اگر کوئی مذہبی مقام یا عبادت گاہ اجازت کے بغیر چلائی جارہی ہے تو وہ ضروری احکامات جاری کرے۔ Kerala High Court on illegal religious places

کیرالہ ہائی کورٹ کا غیر قانونی مذہبی مقامات کو بند کرنے کا حکم
کیرالہ ہائی کورٹ کا غیر قانونی مذہبی مقامات کو بند کرنے کا حکم

کوچی: کیرالہ ہائی کورٹ نے ریاست میں غیر قانونی مذہبی مقامات کو بند کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی کہ وہ ضروری منظوری یا غیر قانونی طریقے سے چلائے جانے والے کسی بھی مذہبی مقام یا عبادت گاہ کو بند کرنے کا حکم جاری کرے۔ عدالت نے کیس میں ناگزیر حالات اور نادر معاملات میں نرمی کی بھی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے کسی بھی عمارت کو مذہبی مقام یا عبادت گاہ میں تبدیل کرنے سے روکنے کے لیے علیحدہ حکم نامہ جاری کرنے کی بھی ہدایت کی۔ illegal religious places in Kerala

کیرالہ ہائی کورٹ نے جمعہ کو غیر قانونی طور پر بنائے گئے مذہبی مقامات کو بند کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ جنوبی ریاست میں عبادت گاہوں کی تعداد وہاں کے ہسپتالوں کی تعداد سے تقریباً 3.5 گنا زیادہ ہے۔ عدالت نے کہا کہ اگر ہر ہندو، عیسائی، مسلمان، یہودی اور پارسی سمیت دیگر مذاہب کے لوگ اپنی رہائش گاہ کے قریب مذہبی مقام بنانا چاہیں گے تو ریاست میں فرقہ وارانہ انتشار کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔

عدالت نے اپنے حکم میں 2011 کی مردم شماری کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ریاست میں تمام مذاہب کے لیے یکساں تعداد میں مذہبی مقامات اور عبادت گاہیں ہیں۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ حکومت اور بلدیاتی ادارے مستقبل میں مذہبی مقامات اور عبادت گاہوں کی اجازت دیتے وقت محتاط رہیں۔

یہ بھی پڑھیں: PFI leader's Remark Against High Court judges: پی ایف آئی کا کیرالہ ہائی کورٹ کے ججوں کے خلاف متنازعہ تبصرہ

دراصل، ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی تھی، جس میں ملاپورم ضلع کے امربالم گرام پنچایت میں ایک تجارتی عمارت کو مسجد میں تبدیل کرنے کی اجازت مانگی گئی تھی۔ اس معاملے کی سماعت کے دوران عدالت نے یہ حکم دیا۔

کوچی: کیرالہ ہائی کورٹ نے ریاست میں غیر قانونی مذہبی مقامات کو بند کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی کہ وہ ضروری منظوری یا غیر قانونی طریقے سے چلائے جانے والے کسی بھی مذہبی مقام یا عبادت گاہ کو بند کرنے کا حکم جاری کرے۔ عدالت نے کیس میں ناگزیر حالات اور نادر معاملات میں نرمی کی بھی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے کسی بھی عمارت کو مذہبی مقام یا عبادت گاہ میں تبدیل کرنے سے روکنے کے لیے علیحدہ حکم نامہ جاری کرنے کی بھی ہدایت کی۔ illegal religious places in Kerala

کیرالہ ہائی کورٹ نے جمعہ کو غیر قانونی طور پر بنائے گئے مذہبی مقامات کو بند کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ جنوبی ریاست میں عبادت گاہوں کی تعداد وہاں کے ہسپتالوں کی تعداد سے تقریباً 3.5 گنا زیادہ ہے۔ عدالت نے کہا کہ اگر ہر ہندو، عیسائی، مسلمان، یہودی اور پارسی سمیت دیگر مذاہب کے لوگ اپنی رہائش گاہ کے قریب مذہبی مقام بنانا چاہیں گے تو ریاست میں فرقہ وارانہ انتشار کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔

عدالت نے اپنے حکم میں 2011 کی مردم شماری کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ریاست میں تمام مذاہب کے لیے یکساں تعداد میں مذہبی مقامات اور عبادت گاہیں ہیں۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ حکومت اور بلدیاتی ادارے مستقبل میں مذہبی مقامات اور عبادت گاہوں کی اجازت دیتے وقت محتاط رہیں۔

یہ بھی پڑھیں: PFI leader's Remark Against High Court judges: پی ایف آئی کا کیرالہ ہائی کورٹ کے ججوں کے خلاف متنازعہ تبصرہ

دراصل، ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی تھی، جس میں ملاپورم ضلع کے امربالم گرام پنچایت میں ایک تجارتی عمارت کو مسجد میں تبدیل کرنے کی اجازت مانگی گئی تھی۔ اس معاملے کی سماعت کے دوران عدالت نے یہ حکم دیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.