جموں: کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے جمعہ کو جموں و کشمیر کے کٹھوعہ ضلع میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے بھارت جوڑو یاترا کے بارے میں تفصیلات دی ہے۔انہوں نے کہا کہا آج بھارت جوڑو یاترا کا 126ویں دن ہے اور آج تقربیاً 21 کلو میٹر سفر کو پیدل طے کر کے بھارت جوڑو یاترا کو 22 جنوری تک روک دیا گیا ہے۔
جے تام رمیش نے کہا کہ راہل گاندھی جموں و کشمیر میں کشمیری پنڈتوں، ڈیلی ویجرس اور کسانوں کے وفود سے ملاقات کریں گے۔انہوں نے بتایا کہ بھارت جوڑو یاترا ہفتہ کو وقفہ لے گی اور اتوار کو دوبارہ پھر سے بھارت جوڑو یاترا شروع ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت جوڑو یاترا اگلے دس دنوں تک جموں و کشمیر میں رہیں گے اور 30 جنوری کے دن کشمیر میں پارٹی ہیڈ کوائیٹر پر ترنگا لہر کر اختتام پذیر ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ 24 جنوری کے روز راہل گاندھی جموں میں پریس کانفرنس کریں گے ،جہاں جموں کے میڈیا کو دعوت دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں راہل گاندھی الگ سے میڈیا سے بات کرے گے۔
مزید پڑھیں: Bharat Jodo Yatra بھارت جوڑو یاترا کٹھوعہ سے شروع
دفعہ 370 کی منسوخی اور جموں و کشمیر کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنانے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے جے رام رمیش نے کہا کہ5 اگست 2019 پالیمینٹ میں بل کو پاس کرنے کا عمل جمہوری نہیں تھا اور بی جے پی نے اسے بھاری اکثریت سے پاس کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس بل پر بحث اور مناسب تجزیہ کیے بغیر منظور کیا گیا اور جموں و کشمیر کو دو حصوں میں بانٹ دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس چاہتی ہے کہ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال ہو اور یہاں جمہوریت بحال ہو۔
واضح رہے کہ بھارت جوڑا یاترا آج ( 20 جنوری) کو صبح کٹھوعہ کے کوٹلی موڑ سے شروع ہوئی جس میں راہل گاندھی شیوسینا لیڈر سنجے راوت اور دیگر لیڈارن نے یاترا پیدل چل کے شروع کی۔لکھن پور میں گزشتہ روز راہل گاندھی نے مہاراجہ گلاب سنگھ مجسمہ کے قریب ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے لوگوں سے کہا کہ وہ بھارت کو 'بچانے' کے لیے ان کے ساتھ چلیں۔