کانگریس کی ڈویژنل سطح کی میٹنگ میں حصہ لینے کے لئے ہفتہ کو میسور پہنچے سدارمیا نے صحافیوں سے بات چیت کے دوران کووڈ انتظام اورسیلاب کی صورت حال سے نمٹنے میں ناکامی کے لئے حکمراں بی جے پی حکومت کی تنقید کی۔
انہوں نے کہا، 'ریاستی حکومت نے گزشتہ سال سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو کوئی راحت نہیں دی تھی۔ تقریباً دس ہزار بے گھروں کو معاوضہ نہیں دیا گیا ہے۔ مرکز سے ریاست کی جی ایس ٹی کے حصے کے لئے مسٹریدیورپا گرانٹ نہیں لاسکے۔ کیا مسٹربومئی لائیں گے، یہ تمام گرانٹ۔'
انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کو کورونا وائرس کے انفیکشن کی صورت حال کو سنجیدگی سے لیناچاہیے ورنہ ممکنہ تیسری لہر سے پوری ریاست متاثرہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: Basavaraj Bommai: کسانوں کے بچوں کے لیے نئی اسکالرشپ اسکیم کا اعلان
انہوں نے زوردیا کہ تمام اقدامات پہلے سے ہی کیے جانے چاہیے اورحکومت کو وائرس پھیلنے سے روکنے کے لئے ضروری قدام اٹھانا چاہیے۔
انہوں نے یہ بھی وارننگ دی کہ ہمسایہ ریاستوں کیرالہ اورمہاراشٹرا میں انفیکشن کے معاملات میں اضافہ ہورہا ہے، اس لئے وہاں سے کرناٹک آنے والوں کی جانچ اورکورونا وائرس کے پھیلاوکوروکنے کے لئے وسیع انتظامات کئے جانے چاہیے، ورنہ اس کاانجام بہت بھیانک ہوگا۔
یواین آئی