ریاست کرناٹک کے ضلع یادگیر کے مدرسہ فیضان رشادی کے مہتمم مولانا سادات رشادی نے مرکزی حکومت کی جانب سے لڑکیوں کی شادی کی عمر بڑھائے جانے پر ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کی۔ Yadgir Maulana Saadaat Rashadi Reaction on women Marriage Age انہوں نے کہا کہ اگر مرکزی حکومت لڑکیوں کی شادی کی عمر بڑھانے کے بجائے لڑکیوں کی تعلیم اور ان کی تحفظ کی جانب توجہ دیتی تو بہتر ہوتا تھا۔ Indian Govt Focused on Girls Education and their Security
انہوں نے کہا کہ شرعی نقطہ نظر سے چند چیزوں کو فوری طور پر کرنے کا حکم دیا گیا ہے ان میں لڑکیوں کے بالغ ہونے کے بعد جلد شادی کرنے کا حکم بھی شامل ہے۔ لڑکیوں کی بھلائی کو مد نظر رکھتے ہوئے اسلام نے یہ احکام دیا ہے۔ Marriage Age for Girls in Islam
انہوں نے کہا کہ موجودہ وقت کا تقاضا ہے کہ لڑکیوں کی حفاظت اور انہیں خود مختار بنایا جائے، انہیں اپنے پیروں پر کھڑا کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ وہ اپنی حفاظت خود کر سکیں انہیں اتنا مستحکم بنانا ہے لیکن حکومت اس جانب توجہ دینے کے بجائے لڑکیوں کی شادی کی عمر میں اضافہ کرکے لڑکیوں کا کیا بھلا کرنا چاہتی ہے یہ وہی جانتے ہیں۔ لیکن اسلام میں لڑکی کے بالغ ہوتے ہی جلد شادی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لڑکیوں کی شادی کی عمر 21 سال کرنا غیر شعوری عمل ہے۔
مزید پڑھیں:Contradictions in the Age of Marriage of Girls: لڑکیوں کی شادی کی عمر میں تضاد