ریاست کرناٹک کے ضلع یادگیر میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے معاملات کو دیکھتے ہوئے ضلع انتظامیہ نے ضلع میں کل سے تین دن کے لیے مکمل لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ضلع انتظامیہ کے اس اعلان کے بعد بازار میں عوام کا ہجوم دیکھا گیا۔ضلع انتظامیہ کی جانب سے تین دن کے مکمل لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد اشیائے ضروریہ کی خریدی کے لئے بازار میں عوام کا ہجوم دیکھا گیا۔ اچانک عوام کا سیلاب دیکھتے ہوئے دکانداروں نے بھی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کرتے ہوئے اپنے مال کو فروخت کر رہے ہیں۔
خاص کر سبزی منڈیوں میں دس روپئے کی چیزوں کو پچاس روپئے میں فروخت کیا جارہا ہے۔ ٹماٹر، آلو، ہری مرچ، پیاز کی قیمتوں کو دگنا قیمتوں پر فروخت کیا جارہا ہے۔
اس موقع پر پھل کا کاروبار کرنے والے سیب، کیلے اور خاص کر آم کی قیمتوں کو دوگنا قیمتوں پر فروخت کر رہے ہیں۔ضلع انتظامیہ کے تین دن کے مکمل لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد اشیائے ضروریہ کی چیزوں کی قیمتوں میں اضافہ کرتے ہوئے دکان دار موقع کا فائدہ اٹھانے لگے ہیں۔
واضح رہے کہ کل سے تین دن کے لاک ڈاؤن میں صرف دواخانوں، پٹرول پمپ اور میڈیکل اسٹورز کو کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔یہاں تک کہ اشیائے ضروریہ کی چیزوں کو بھی بند رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
ضلع انتظامیہ کے اس طرح کے اقدام سے ڈسٹرکٹ میں کورونا وائرس کے تعداد میں ممکن کمی آ سکتی ہے، لیکن عام لوگوں کی زندگی کا گزر بسر کس طرح ہوگا یہ کسی کو پتہ نہیں۔
لاک ڈاؤن کے دوران صبح 6 بجے سے دس بجے تک کا وقت اشیائے ضروریہ کی خرید و فروخت کے لیے دیا گیا تھا، جس کی آڑ میں دیگر دکانوں کے مالکان بھی اپنا مال فروخت کر رہے تھے۔ اچانک ضلع انتظامیہ کی جانب سے تین دن کا مکمل لاک ڈاؤن لگائے جانے پر عوام میں بے چینی پائی جا رہی ہے۔