بیدر: ریاست کرناٹک کے ضلع بیدر کے ڈپٹی کمشنر گویند ریڈی نے کہا کہ جس طرح سے کسی بھی مذہب میں ماضی میں پوجا پارٹ کی جاتی رہی ہے اسے اسی طرح جاری رہنا چاہیے۔ ڈپٹی کمشنرکے دفتر ہال میں ڈپٹی کمشنرکی صدارت میں ہندو اور مسلم قائدین کے امن دوست اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ ڈپٹی کمشنر بیدر نے دسہرہ کے تہوار کے موقعے پر 4 اکتوبر کو بیدر کے پرانے شہر کے محمودگاوان مدرسہ میں بھوانی دیوی کے جلوس میں شامل عقیدت مندوں نے الجھن کو دور کرنے کے لیے مسلم اور ہندو تنظیموں کے ساتھ بات چیت کی اور ان سے امن برقرار رکھنے کی درخواست کی۔ Peace Committee meeting at Bidar Deputy Commissioner Hall
انہوں نے کہا کہ یہ ہر ایک کا فرض ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ماضی میں روایتی طور پر منعقد ہونے والے پروگراموں سے کسی بھی ذات اور مذہب کو کوئی مسئلہ نہ ہو اور جب کسی بھی ذات کے مذہبی مسائل سامنے آئیں تو معاشرے کے رہنماؤں سے بات چیت کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ پروگرام پرامن طریقے سے اختتام پذیر ہو۔
بیدرضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ دیکا کشور بابو نے کہا کہ وہ پہلے سے درج مقدمات کا جائزہ لیں گے اور انہیں بند کرنے کی کارروائی کریں گے۔ بیدر اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین بابو والی نے کہا کہ بیدر ضلع میں ہندو اور مسلم تہوار ماضی میں بھی پرامن اور ہم آہنگی کے ساتھ جاری رہے ہیں۔ اس قسم کی الجھن کچھ بچوں کی وجہ سے ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں:Social Activists بیدر میں محمود گاواں مدرسہ کی بیحرمتی سیاسی سازش کا نتیجہ
انہوں نے ڈپٹی کمشنر کو یقین دلایا کہ وہ ہم سے اور مسلم کمیونٹی کے قائدین سے بات چیت کرکے مسئلہ کو حل کریں گے۔ میٹنگ میں بیدر کے اسسٹنٹ کمشنر محمد نعیم مومن، ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس مہیش میگھنوار، ڈی وائی ایس پی ستیش، انسپکٹر آف پولیس کے علاوہ ہندو اور مسلم کمیونٹی کے رہنما موجود تھے۔