بنگلورو: انڈیا الائنس پر ایک سنگین الزام عائد کیا گیا کہ اس الائنس میں اقلیتی یا مسلم قیادت والی پارٹیاں جیسے مجلس اتحاد المسلمین، بدرالدین اجمل کی اے آئ یو ڈی ایف پارٹی، سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی و ویلفیئر پارٹی کو نظر انداز کیا۔
اس سلسلے میں ویلفیئر پارٹی کرناٹک کے صدر ایڈووکیٹ طاہر حسین نے کہا کہ کانگریس پارٹی سبسے بڑے ووٹ بینک مسلمانوں کو ٹیکن فار گرینٹیڈ والے نریٹیو پر عمل پیرا ہے اور یہ کہ اس اقدام سے کانگریس پارٹی اسے بی جے پی سے لاحق خوف کو چھپا رہی ہے.
اس معاملے میں بھارتیہ جانتا پارٹی کے. لیڑر مزمل احمد بابو کا کہنا ہے کہ انڈیا الائنس میں مسلم پارٹیز کو نظر انداز کرنا کانگریس پارٹی کے اینٹی مسلم و اس کے دوغلے پن کو ظاہر کر رہا ہے۔
اس مسئلے پر رد عمل کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڑر و سابق مرکزی وزہر ڈاکٹر کے رحمان خان نے کہا کہ ایم آئ ایم، ایس ڈی پی آئ یا ڈبلیو پی آئ جیسی پارٹیوں کو نہ ہی ملت نے بنایا ہے اور نہ ہی انہیں ملت اسلامیہ کا کانفیڈینس حاصل ہے. لہٰذا یہ نام نہاد مسلم پارٹیاں مسلمانوں کو گمراہ کرنے سے پرہیز کریں اور زمینی سطح پر کام کرکے، عوام کا بھروسہ حاصل کریں اور پھر انتخابی سیاست میں قدم رکھیں۔
یہ بھی پڑھیں:بے روزگاری بمقابلہ سیاسی جماعتوں کے حل اور طلبہ برادری کے مطالبات
اس سلسلے میں یہ توقع کی جارہی ہے کہ فسطائی طاقتوں کو شکست دینے کے لئے کانگریس و دیگر اپوزیشن کے ارکان مسلم قیادت والی پارٹیوں کو ساتھ لیں اور انڈیا الائنس کو مزید مضبوط کریں۔