بنگلور: کرناٹک انتخابات کے نتائج کے متعلق کہا گیا کہ ریاست میں نفرت کی شکست اور محبت کی جیت ہوئی ہے. اس ضمن میں کانگریس کو 135 سیٹوں کے ساتھ شاندار کامیابی ملی ہے جس سے عوام میں خوشی کی لہر ہے اور امید کی جارہی ہے کہ اگلے 5 سالوں تک حکومت مستحکم رہے گی۔ اس سلسلے میں جانے مانے سماجی کارکن حارث صدیقی کی سربراہی میں مسلم نوجوان دانشوروں و سماجی کارکنان کی میٹنگ منعقد کی گئی اور ریزولیوشنز منظور کئے گئے کہ اب برسر اقتدار کانگریس حکومت کے دور میں مسلمانوں کی ذمہ داریاں کیا ہوں؟
اس موقع پر حارث صدیقی نے کہا کہ بلا شبہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی شکست، انتخابات کے نتائج اور کانگریس کے اقتدار سمبھالنے سے مسلمانوں میں خاص کر خوشی ہے لیکن مسلمان اس وقت کو غنیمت جانیں اور اس کا بھر پور فائدہ اٹھانے کی کوششیں کریں. حارث صدیقی نے کہا کہ گزشتہ چار سالوں میں ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے دور اقتدار میں عوام نے اور خاص طور پر مسلمانوں نے بڑی پریشانیاں برداشت کیں ہیں، صحیح معنوں میں کہا جائے تو مسلمانوں کو سبھی میدانوں میں 10 سال پیچھے دھکیل دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: کرناٹک میں کانگریس حکومت عوام سے کیے گئے تمام وعدوں کو پورا کرے گی: رحمان خان
انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو چاہیے کہ منظم طریقے سے منصوبہ بندی کریں کہ ان پانچ سالوں میں کیا کیا جائے کہ وہ تعلیمی، سماجی و معاشی میدانوں میں کیسے آگے آئیں اور اس سلسلے میں حکومت سے کیسے استفادہ حاصل کریں۔ حارث صدیقی نے کہا کہ مسلم سماج اب پی ایچ ڈی اسکالرز و دیگر اہم کورسز سے ملت کے بچوں کو آراستہ کرنے اور ان کے لئے ضروری انفراسٹرکچر وغیرہ حکومت سے حاصل. کرنے کے متعلق منصوبہ تیار کرے.
حارث صدیقی نے مزید کہا کہ اسی طرح مولانا آزاد و مورارجی دیسائی نامی اداروں میں اضافہ کرنے کے تئیں حکومت سے مذاکرات کریں اور اسی طرح مسلمانوں کے مختلف چھوٹے کاروباروں کو آگے لانے کے سلسلے میں تیاری کریں اور حکومت سے فنڈنگ و انفراسٹرکچر کے گرانٹس حاصل کریں.