بنگلورو: انڈین نیشنل کانگریس میں اعلیٰ سطح کی ڈیسیژن میکنگ باڈی "سی ڈبلیو سی" میں مولانا ابو الکلام آزاد کے دور سے اب تک کئی سینیر و چوٹی کے لیڑران رکن رہے۔
اب ملیکارجون کھرگے کے کمان سمبھالنے کے بعد سی ڈبلیو سی میں 4 مسلم ارکان کو اس کمیٹی میں جگہ دی گئی ہے جن میں کرناٹک کی نمائندگی کر رہے کانگریس یے فائر برینڈ لیڈر و راجیہ سبھا کے ایم. پی ڈاکٹر سید ناصر حسین بھی ایک ہیں۔
اس سلسلے میں کہ ایک مسلم ایم. پی کا کانگرہلیس ورکنگ کمیٹی میں رکن ہونا مسلمانوں کے لئے کیسے اہمیت کا حامل ہے۔ ڈاکٹر سید ناصر حسین نے کہا کہ سی ڈبلیو سی کے ایک مسلم رکن ہونے کے طور پر وہ اس بات کا تیقن کریں گے کہ مسلمانوں کے حقوق کی حصولیابی ہو اور ساتھ ہی پولارائزیشن کا خطرہ بھی نہ ہو تاکہ فسطائی قوتوں کو شکست دیکر ملک کو بچایا جاسکے۔
راجیہ سبھا کے رکن ڈاکٹر سید ناصر حسین کی شمولیت نے بہت سے لوگوں کو حیران نہیں کیا ہے کیونکہ وہ کانگریس صدر کے دفتر میں اے آئی سی سی کوآرڈینیٹر ہیں اور وقت کے ساتھ ساتھ کھرگے کے قریب ہو گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں؛Gulbarga Muslim League ووٹر لسٹ میں ناموں کے اندراج کی اپیل
کانگریس کے سینئر لیڑران ویرپا موئیلی اور بی کے ہری پرساد جنہیں چیف منسٹر سدارامیا کے اشارے میں مستقل مدعو کیا گیا ہے، کانگریس ورکنگ کمیٹی کے جنرل ممبر کے طور پر سید ناصر حسین کا داخلہ، قومی سیاست میں نوجوان لیڈر کے بڑھتے ہوئے اثر کو ظاہر کرتا ہے۔