کرناٹک میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے ریاستی سیکریڑی ناصر خان نے اس قتل کی سخت مذمت کی اور مجرمقں کو کیفر کردار تک پہونچانے کا مطالبہ کیا۔
کرناٹک ہلاک شدہ دیانت خان کے بھائی کے مطابق انہوں نے اپنے موبائیل فون میں واٹسپ ایپ ڈی پی میں غوث پاک کی تصویر لگائی تھی جس سے برہم ہوکر بعض شدت پسند عناصر انھیں خوب زود کیا اور جسمانی اذیت دی بعد میں ضلع کے بلب فیکڑی کے پا س لے جاکر انھیں بے رحمی کے ساتھ قتل کردیا۔
خیال رہے کہ مقتول کی ماں کے کافی اصرار کے بعد تھانہ میں صرف دو مقدمات درج کیے گئے۔
بعض مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ اس بے رحمانہ قتل معاملے میں ہندو شدت پسند تنظینم 'بجرنگ دل' کے کارکنان ملوث تھے۔