شیموگہ: گزشتہ روز عید میلاد النبی کے موقع پر شیموگہ شہر میں تشدد کا واقعہ پیش آیا۔ یہ واقعہ اس وقت پھوٹ پڑا جب شہر کے شانتی نگر علاقے میں عید میلاد کے دوران پتھراؤ کیا گیا۔ بھیڑ کو منتشر کرنے و تشدد پر قابو پانے کے لئے پولیس کو لاٹھی چارج کرنی پڑی، مزید شہر کے حدود میں دفع 144 نافز کردی گئی۔ عید میلاد کی ریلی میں چند مسلم نوجوانوں کی جانب سے ریاست میسور کے سابق حکمران ٹیپو سلطان کی ایک بڑی تصویر بنائی گئی تھی، جس پر اعتراض کرتے ہوئے رائٹ ونگرز کی جانب سے یہ کہہ کر اعتراض کیا گیا کہ اس تصویر میں ٹیپو سلطان کو ہندؤں کو مارتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
شیموگہ ایس پی نے اپنے بیان میں کہا کہ چند شرپسندوں کی جانب سے تشدد کو بھڑکانے کی کوشش کی گئی، تاہم اب حالات قابو میں ہیں۔ جب کہ وزیر اعلیٰ سدرامیہ نے کہا کہ کسی بھی مذہب کے تیوہار کے دوران شرارتیں قابل قبول نہیں ہونگی اور خامیوں پر سخت کارروائی کی جائے گی۔ اس معاملے پر ضلع انچارج منسٹر مدھو ببگارپا نے عوام سے اپیل کی، کہ افواہوں پر دھیان نہ دیں اور امن کو برقرار رکھیں۔ اس تشدد کے دوران چند لوگ زخمی ہوئے ہیں، جن سے پولیس نے شکایت کرنے کی اپیل کی۔