کرناٹک میں کورونا سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد میں مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے۔ جس کو دیکھتے ہوئے ریاستی حکومت نے تقریباً سبھی اضلاع میں لاک ڈاؤن میں نرمی دے دی ہے۔
یادگیر ضلع میں بھی صبح پانچ بجے سے رات نو بجے تک لاک ڈاؤن میں نرمی دی گئی ہے۔ رات 9 بجے سے صبح پانچ بجے تک کرفیو برقرار رکھا گیا ہے۔
لاک ڈاؤن میں نرمی کے ساتھ تمام کاروباریوں کو بھی کاروبار کی اجازت دی گئی ہے۔ لیکن جہاں بازاروں میں صبح سے شام تک لوگوں کی چہل پہل اور خرید و فروخت میں اضافہ ہوا ہے۔ وہیں کورونا سے بچنے کے لیے ضلع انتظامیہ کی جانب سے بتائے گئے احتیاطی اقدامات پر عمل آوری بہت کم دیکھنے کو مل رہی ہے۔
ڈاکٹر وارد نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی دینے کے بعد عوام بے خوف ہو کر بازاروں میں گھوم رہی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ عوام لاک ڈاؤن میں نرمی دینے سے یہ سمجھ رہی ہے کہ کورونا ختم ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا ختم نہیں ہوا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم ضلع انتظامیہ کی جانب سے بتائے گیے احتیاطی اقدامات پر عمل کریں۔
ڈاکٹر وارد نے مزید کہا کہ ایک طرف بازار میں عوام بے خوف گھوم رہی ہے تو دوسری جانب دکاندار بھی ماسک نہیں لگارہے ہیں اور نہ ہی آنے والے لوگوں کو ماسک لگانے اور سماجی فاصلہ رکھنے کی تاکید کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بازار میں 90 فیصد لوگ بغیر ماسک کے گھوم رہے ہیں۔ ضلع انتظامیہ اور محکمہ پولیس کو چاہیے کہ بغیر ماسک لگائے گھومنے والے افراد پر جرمانہ عائد کریں۔
یہ بھی پڑھیں: corona virus update: ایک دن میں 42 ہزار نئے کیسز، 1,206 اموات
انہوں نے مزید کہا کہ ضلع انتظامیہ کو بھی چاہیے کہ وہ کورونا سے متعلق لوگوں میں معلومات فراہم کریں۔ خاص کر دیہاتوں میں کورونا سے بچنے کے لیے بتائے گئے احتیاطی اقدامات پر سختی کے ساتھ عمل کرنے کی تاکید کریں۔