ETV Bharat / state

اردو زبان مسلمانوں کی نہیں بلکہ ہم سب کی زبان ہے: ڈاکٹر ریشما کور - ای ٹی وی بھارت اردو نیوز

گرو نانک تعلیمی ادارہ جات کی نائب چیئرپرسن ڈاکٹر ریشما کور نے کہا ہے کہ میں نے اردو سیکھی ہے، یہ نہایت شیریں زبان ہے۔ یہ اردو زبان مسلمانوں کی زبان نہیں۔ بلکہ ہم سب کی زبان ہے۔ Urdu language is not the language of Muslims but the language of all of us

میں نے اردو سیکھی ہے، ریشما کور
میں نے اردو سیکھی ہے، ریشما کور
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 21, 2023, 10:41 AM IST

بیدر: گرونانک فرسٹ گریڈ کالج بیدر میں یوم اردو جیسی اہم تقریب منارہے ہیں۔ اس موقع پر میں کہنا چاہوں گی کہ اردو مسلمانوں کی زبان ہرگز نہیں ہے۔ انگریزی اور دیگر زبانوں کے ساتھ اردو کو سیکھا جائے۔ یہ بات گرو نانک تعلیمی ادارہ جات کی نائب چیئرپرسن ڈاکٹر ریشما کور نے کہی۔ وہ گرونانک دیو فرسٹ گریڈ کالج بیدر میں منعقد یوم اردو تقریب سے صدارتی خطاب کر رہی تھیں۔ انھوں نے آگے بتایا کہ میں نے خود اردو زبان سیکھی ہے برو کے قلم سے اس زبان کو سیکھا۔ اس موقع پر انھوں نے اردو کے چند اشعار پیش کیے اور کہا کہ اردو ایک تہذیب کا نام ہے۔ اس تہذیب تک ہماری رسائی ہونی چاہیے۔ کلبرگی سے تشریف لائے تقریب کے مہمان خصوصی ڈاکٹر اکرم نقاش نے کہا کہ وہ اردو کے مستقبل کے تعلق سے کسی خوش فہمی کا شکار نہیں ہیں۔ اس لیے کہ ملک کی مختلف ریاستوں خصوصاً اتر پردیش میں اردو کے بجائے ہندی پڑھائی اور سکھائی جاتی ہے۔ اردو اکادیمیز خصوصاً ‏NCPUL کے کام اور اس کا بجٹ قابل تعریف ضرور ہے لیکن کتنے افراد اور اداروں تک اس کے بجٹ کی سعی ہو پارہی ہے۔ اس طرح اردو ہو یا کوئی اور زبان جب تک تکنیک سے جڑتی نہیں ہے تادیر زندہ نہیں رہ سکتی۔ موصوف نے دو غزلیں بھی طلبہ اور طالبات کو سنائیں جنہیں کافی سراہا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

Fourth Day Of Vanambari Book Fair اردو زبان میں طریقہَ تدریس اور جدید تعلیمی نظریات پر خصوصی لیکچرز، مزاحیہ نشست کا انعقاد

یوم اردو تقریب کے دوسرے مہمان خصوصی محمد یوسف رحیم بیدری سابق رکن کرناٹک اردو اکادمی نے اپنے خطاب میں طلبہ وطالبات کو یہ جتلانے کی کوشش کی کہ اردو کا کوئی مذہب نہیں ہے لیکن سازشوں کی بنا پر ہندی کو مسلط کرتے ہوئے ہندی کو ہندوؤں کی زبان اور اردو کو مسلمان کی زبانوں میں تقسیم کر دیا گیا۔ اور مسلمان اردو کو گھر لے آئے اور آخر کار اس کو مسلمان بنا کر ہی چھوڑا۔ بیدری نے آنجہانی سبرت رائے، راموجی راؤ، اور ریختہ کے سنیل صراف کی اردو کاوشوں کو سراہا اور بتایا کہ آج بھی جب تک غیر مسلم احباب آگے نہیں آئیں گے، بھائی چارہ اور قومی یکجہتی کی علمبردار اردو زبان کا پرچم ہندوستان میں بلندی پر لہرائے جانا ممکن نہیں ہے۔ انھوں نے طلبہ سے راست کہا کہ انقلاب زندہ باد جیسا زندہ نعرہ دینے والی زبان اردو ہی ہے۔ اردو اخبارات اور اردو صحافیوں نے بھارت کو آزادی دلانے میں اہم رول ادا کیا۔

اسی طرح موصوف نے بیدر کے حوالے سے بتلایا کہ اردو زبان کی پہلی مثنوی کدم راؤ پدم راؤ بیدر میں لکھی گئی۔ آپ کے آبا و اجداد شہر بیدر میں پہلے اُردو پڑھا کرتے تھے لیکن اب غیر مسلم لڑکے لڑکیاں اُردو سے ناواقف ہیں، مسلمانوں کی بھی ایک بڑی تعداد انگریزی پڑھ رہی ہے۔ انھوں نے ڈاکٹر ریشماں کو ر سے اپیل کی کہ وہ بیدر میں کون وینٹ اردو اسکول قائم کریں، اس میں داخلہ لے کر اردو پڑھنے کے لیے بیدر ہی نہیں دور دور سے لوگ ضرور آئیں گے۔ اردو کی گنگا جمنی تہذیب کو پھر ایک بار پروان چڑھانا تعلیمی اداروں کا فریضہ ہے۔ رحمت اللہ رحمت شیموگوی مہمان اعزازی کی حیثیت سے تقریب میں شریک رہے۔ پروگرام کا آغاز سنا کوثر کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔

بعد ازاں ادارہ کے بانی سردار جوگا سنگھ جی شہید کی تصویر پر گلہائے عقیدت پیش کیے گئے۔ تقریب کی نظامت طالبہ صبا فاطمہ نے کی۔ اردو سے متعلق تقریر طالبہ سعدیہ فاطمہ، اردو سے متعلق نظم حسنہ فاطمہ اور اردو سے متعلق اشعار عمر زید نے سنائے۔ ڈاکٹر محمد منہاج الدین ایچ او ڈی شعبہ اردو نے استقبالیہ کلمات ادا کہے۔ تمام مہمانوں کی شالپوشی اور گلپوشی کی گئی۔ اور ان ہی کے شکر یہ پر یوم اردو کی باوقار تقریب اپنے اختتام کو پہنچی۔ اس موقع پر سنجے، انعام الرحمٰن صدر شعبه مینجمنٹ، ڈاکٹر عامر (لائبریرین)، محمد عبد الرحیم بیلچرر کامرس، وغیرہ موجود تھے۔ تقریب کا اختتام قومی ترانہ پر ہوا۔

بیدر: گرونانک فرسٹ گریڈ کالج بیدر میں یوم اردو جیسی اہم تقریب منارہے ہیں۔ اس موقع پر میں کہنا چاہوں گی کہ اردو مسلمانوں کی زبان ہرگز نہیں ہے۔ انگریزی اور دیگر زبانوں کے ساتھ اردو کو سیکھا جائے۔ یہ بات گرو نانک تعلیمی ادارہ جات کی نائب چیئرپرسن ڈاکٹر ریشما کور نے کہی۔ وہ گرونانک دیو فرسٹ گریڈ کالج بیدر میں منعقد یوم اردو تقریب سے صدارتی خطاب کر رہی تھیں۔ انھوں نے آگے بتایا کہ میں نے خود اردو زبان سیکھی ہے برو کے قلم سے اس زبان کو سیکھا۔ اس موقع پر انھوں نے اردو کے چند اشعار پیش کیے اور کہا کہ اردو ایک تہذیب کا نام ہے۔ اس تہذیب تک ہماری رسائی ہونی چاہیے۔ کلبرگی سے تشریف لائے تقریب کے مہمان خصوصی ڈاکٹر اکرم نقاش نے کہا کہ وہ اردو کے مستقبل کے تعلق سے کسی خوش فہمی کا شکار نہیں ہیں۔ اس لیے کہ ملک کی مختلف ریاستوں خصوصاً اتر پردیش میں اردو کے بجائے ہندی پڑھائی اور سکھائی جاتی ہے۔ اردو اکادیمیز خصوصاً ‏NCPUL کے کام اور اس کا بجٹ قابل تعریف ضرور ہے لیکن کتنے افراد اور اداروں تک اس کے بجٹ کی سعی ہو پارہی ہے۔ اس طرح اردو ہو یا کوئی اور زبان جب تک تکنیک سے جڑتی نہیں ہے تادیر زندہ نہیں رہ سکتی۔ موصوف نے دو غزلیں بھی طلبہ اور طالبات کو سنائیں جنہیں کافی سراہا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

Fourth Day Of Vanambari Book Fair اردو زبان میں طریقہَ تدریس اور جدید تعلیمی نظریات پر خصوصی لیکچرز، مزاحیہ نشست کا انعقاد

یوم اردو تقریب کے دوسرے مہمان خصوصی محمد یوسف رحیم بیدری سابق رکن کرناٹک اردو اکادمی نے اپنے خطاب میں طلبہ وطالبات کو یہ جتلانے کی کوشش کی کہ اردو کا کوئی مذہب نہیں ہے لیکن سازشوں کی بنا پر ہندی کو مسلط کرتے ہوئے ہندی کو ہندوؤں کی زبان اور اردو کو مسلمان کی زبانوں میں تقسیم کر دیا گیا۔ اور مسلمان اردو کو گھر لے آئے اور آخر کار اس کو مسلمان بنا کر ہی چھوڑا۔ بیدری نے آنجہانی سبرت رائے، راموجی راؤ، اور ریختہ کے سنیل صراف کی اردو کاوشوں کو سراہا اور بتایا کہ آج بھی جب تک غیر مسلم احباب آگے نہیں آئیں گے، بھائی چارہ اور قومی یکجہتی کی علمبردار اردو زبان کا پرچم ہندوستان میں بلندی پر لہرائے جانا ممکن نہیں ہے۔ انھوں نے طلبہ سے راست کہا کہ انقلاب زندہ باد جیسا زندہ نعرہ دینے والی زبان اردو ہی ہے۔ اردو اخبارات اور اردو صحافیوں نے بھارت کو آزادی دلانے میں اہم رول ادا کیا۔

اسی طرح موصوف نے بیدر کے حوالے سے بتلایا کہ اردو زبان کی پہلی مثنوی کدم راؤ پدم راؤ بیدر میں لکھی گئی۔ آپ کے آبا و اجداد شہر بیدر میں پہلے اُردو پڑھا کرتے تھے لیکن اب غیر مسلم لڑکے لڑکیاں اُردو سے ناواقف ہیں، مسلمانوں کی بھی ایک بڑی تعداد انگریزی پڑھ رہی ہے۔ انھوں نے ڈاکٹر ریشماں کو ر سے اپیل کی کہ وہ بیدر میں کون وینٹ اردو اسکول قائم کریں، اس میں داخلہ لے کر اردو پڑھنے کے لیے بیدر ہی نہیں دور دور سے لوگ ضرور آئیں گے۔ اردو کی گنگا جمنی تہذیب کو پھر ایک بار پروان چڑھانا تعلیمی اداروں کا فریضہ ہے۔ رحمت اللہ رحمت شیموگوی مہمان اعزازی کی حیثیت سے تقریب میں شریک رہے۔ پروگرام کا آغاز سنا کوثر کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔

بعد ازاں ادارہ کے بانی سردار جوگا سنگھ جی شہید کی تصویر پر گلہائے عقیدت پیش کیے گئے۔ تقریب کی نظامت طالبہ صبا فاطمہ نے کی۔ اردو سے متعلق تقریر طالبہ سعدیہ فاطمہ، اردو سے متعلق نظم حسنہ فاطمہ اور اردو سے متعلق اشعار عمر زید نے سنائے۔ ڈاکٹر محمد منہاج الدین ایچ او ڈی شعبہ اردو نے استقبالیہ کلمات ادا کہے۔ تمام مہمانوں کی شالپوشی اور گلپوشی کی گئی۔ اور ان ہی کے شکر یہ پر یوم اردو کی باوقار تقریب اپنے اختتام کو پہنچی۔ اس موقع پر سنجے، انعام الرحمٰن صدر شعبه مینجمنٹ، ڈاکٹر عامر (لائبریرین)، محمد عبد الرحیم بیلچرر کامرس، وغیرہ موجود تھے۔ تقریب کا اختتام قومی ترانہ پر ہوا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.