بنگلور: حال ہی میں کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بسوراج بومائی نے اعلان کیا کہ برسر اقتدار بی جے پی حکومت کی جانب سے یونیفارم سول کوڈ کو نافذ کیا جائے گا اور اس معاملے میں وہ سنجیدہ ہیں. اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے اپوزیشن جے ڈی ایس کے سینیئر وائس پریسیڈنٹ پارٹی لیڈر سید شفیع اللہ نے کہا کہ دستور ہند نے سبھی مذاہب کے ماننے والوں کو یہ اختیار دیا ہے کہ وہ اپنے مذہب پر عمل پیرا ہوں. جیسے مسلمانوں کے لیے مسلم پرسنل لاء دیے گئے ہیں کہ اپنے نکاح، طلاق و وراثت کی جائدادوں کے معاملات میں انہیں کے دین کے اصولوں کے مطابق عمل پیرا ہونا ہے۔ Uniform Civil Code BJP Election Strategy, JDS Leader Syed Shafiullah
یہ بھی پڑھیں:
سید شفیع اللہ نے مزید کہا کہ دستور کے ڈائریکٹیو پرنسیپالز میں آرٹیکل 44 میں بتایا گیا ہے کہ آگے چل کر جب حالات سازگار ہوں گے تو یونیفارم سول کوڈ کو لایا جائے. سید شفیع اللہ نے کہا کہ آزادی کے بعد سے حکومتوں سے یہ مانگ کی جارہی ہے کہ "اکوالیٹی یا برابری" دی جائے اور یہ برابری تولیمی، معاشی و روزگار میں برابری ہے نہ کہ مذہبی رسومات میں جو کہ بی جے پی یونیفارم سول کوڈ کے ذریعے لانا چاہتی ہے۔ سید شفیع اللہ نے کہا کہ حکومتوں سے "ایکول اپارچونٹیز کمیشن" کا مطالبہ کیا جارہا ہے (Equal Opportunities Commission) جسے حکومتیں لانے سے قاصر رہیں۔
سید شفیع اللہ نے کہا کہ مذہبی اقلیتوں کو ان کو دیے گئے پرسنل لاء کو چھوڑ کر ملک کی 140 کروڑ عوام کو ایک قسم کے رام راج پر ایک قانون کے ذریعے لانے کی کوشش ایک غیر درست اقدام ہے جس سے مختلف مذاہب کے درمیان نفرت بڑھے گی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی چاہتی ہی یہ ہے کہ عوام میں آپس میں نفرت پھیلے. اس سلسلے میں سید شفیع اللہ نے کہا کہ آج تک کسی بھی پارٹی یا بی جے پی حکومت ہی کی جانب سے یونیفارم سول کوڈ کا کوئی مسودہ یا نمونہ کبھی پیش نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر یو سی سی کا کوئی مسودہ پیش کیا جائے تبھی اس بات کا علم ہوگا کہ آخر یو سی سی ہے کیا اور اس سے کس مذہب کو فائدہ یا کس مذہب کو نقصان ہوگا۔ سید شفیع اللہ نے بتایا کہ یونیفام سول کوڈ بی جے پی کی جانب سے آنے والے الیکشن کی تیاری کے لیے ایک ہتھکنڈہ کے طور پر لانے کی کوشش کی جارہی ہے جس سے تفرقہ و نفرت بڑھ سکتی ہے. انہوں نے کہا کہ جے ڈی ایس اسمبلی میں اس کے خلاف شدید مخالفت کرے گی۔