ایک بچی اپنے والد کو روزانہ فون کرتی ہے جبکہ ایک ماہ قبل کورونا کی وجہ سے اس کے باپ کا انتقال ہوا تھا۔ باپ کی موت سے بے خبر بچی کی حرکتوں کی وجہ سے لوگوں کی آنکھ سے آنسو رواں ہو جاتے ہیں۔
بچی کا نام سمیا ہے اور وہ صرف تین برس کی ہے۔ سمیا، ضلع شیوموگا کے بھدراوتی میں ہوساکپا کے رہنے والے شرن کی بیٹی ہے۔ سمیا جب ایک برس کی تھی تب اس کی والدہ کا انتقال ہوگیا تھا۔ اس کے بعد سے شرن نے سمیا کی تمام تر ذمہ داری نبھائی تھی لیکن اب کوویڈ وبا کی وجہ سے سمیا نے اپنے والد کو بھی کھودیا ہے۔
شرن، بنگلور میں ایک نجی کمپنی میں ملازم تھے۔ پہلے لاک ڈاون کے وقت وہ شیموگا واپس لوٹ گئے اور یہاں ملازمت کرنے لگے۔ شرن نے نوکری کے علاوہ سمسکریتی فاونڈیشن کا آغاز کیا اور بیمار افراد کی مدد کرتے رہے۔ جب کورونا کی دوسری لہر شروع ہوئی تو شرن عوام کو کورونا سے آگاہ کرنے میں مصروف تھے اور انہوں نے 10 ہزار سے زائد افراد میں ماسک، سنیٹائزر اور غذائی کٹس تقسیم کئے۔ اس دوران وہ کوویڈ انفیکشن سے متاثر ہوئے اور انتقال کر گئے۔ سمیا اپنے والد سے محروم ہوگئی، وہ اب یتیم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سونو سود کے فلاحی کام کی انوکھے انداز میں ستائش
سمیا، اب شرن کی بہن کے ساتھ رہتی ہے۔ اپنی ماں کے انتقال کے بعد سے سمیا، اخیلا کے ساتھ رہتی ہے اور اب وہ اخیلا کو ہی اپنی ماں سمجھتی ہے۔ سمیا دن میں 4 تا 5 بار اپنے مرے ہوئے والد کے فون نمبر پر کال کرتی ہے۔ وہ اپنے والد کی موت سے لاعلم ہے اور وہ آج بھی اپنے والد کی آمد کا انتظار کر رہی ہے۔