راجستھان کے ادے پور میں کنہیا لال کو بربریت کے ساتھ قتل کردیا گیا جس کی ملک بھر میں شدید مذمت کی جارہی ہے۔ اس معاملے کی سخت مخالفت کرتے ہوئے بی جے پی مائناریٹی مورچہ کی جانب سے ایک پر زور احتجاجی دھرنے کا اہتمام کیا گیا۔ Karnataka Congress on Udaipur Incident. بی جے پی رہنما ادے پور کنہیا لال مرڈر کو کانگریس کی سازش بتا رہے ہیں جب کہ کرناٹک کانگریس کا کہنا ہے کہ یہ وحشیانہ قتل پلوامہ حملے جیسی بی جے پی کی سازش ہے جو کہ الیکٹورل پولارائزیشن کے لیے رچائی گئی ہے۔
اس معاملے میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کرناٹک کانگریس کے ترجمان اور سپریم کورٹ کے وکیل ایڈووکیٹ سانکیت اینگی نے کہا کہ ادے پور قتل بھارتیہ جنتا پارٹی کی پلوامہ حملہ جیسی ایک سازش ہے، جس کی وضاحت اس بات سے ہوتی ہے کہ قتل میں ملوث شخص مبینہ طور پر بی جے پی کے مائناریٹی مورچہ سے تعلق رکھتا ہے۔
ایڈووکیٹ سانکیت نے بتایا کہ کنہیا لال کا قتل 6.30 بجے شام کو ہوا جب کہ ٹویٹر پر شام قریب 5 بجے ہی سے ادے پور معاملہ ٹرینڈ ہورہا تھا جو کہ حیرت انگیز ہے۔ ایڈووکیٹ سانکیت نے پرزور مانگ کی کہ ادے پور قتل معاملے کو این آئی اےکو نہیں بلکہ سپریم کورٹ کے موجودہ جج کی نگرانی میں ایک ایس آئی ٹی کی جانب سے کی جانی چاہیے، تاکہ اس کے پیچھے کی سازش سامنے آسکے۔
اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بی جے پی مائناریٹی مورچہ کے قومی خزانچی ڈاکٹر محسن نے کہا کہ ادے پور قتل کے ملزم سے بی جے پی کا کوئی تعلق نہیں ہے اور یہ الزام اپوزیشن کانگریس اور میڈیا کا پھیلایا ہوا شوشہ ہے۔