یو. اے. پی. اے ترمیمی بل حالانکہ دہشتگردی پر قابو پانے کی غرض سے پاس کیا گیا ہے لیکن اس کے متعلق یہ کہا جا رہا ہے کہ اس قانون کو لانے میں برسر اقتدار بی. جے. پی کی مرکزی حکومت کی نیت صاف نہیں اور یہ کہ بی جے پی اپنے متعلق اختلافی رائے رکھنے والوں پر اس قانون کو سیاسی حربہ کے طور پر استعمال کرنا چاہتی ہے۔
اب یو. اے. پی. اے بل کو لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں بھی پاس کردیا گیا ہے اور صدر جمہوریہ کے دستخط ہونے پاقی ہیں۔
یو. اے. پی. اے قانون کے متعلق قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ایک کالا قانون ہے جس کے ذریہ حقوق انسانی پامال ہونگے اور یو. اے. پی. اے ترمیمی بل ایک خطرناک قانون ہوگا جو کہ کسی بھی اعتبار سے عملی طور پر نامناسب قانون ہے۔
اس قانون کے متعلق ای ٹی وی بھارت نے شہر بنگلور کے معروف وکیل ایڈووکیٹ محمد نیاز سے بات کی جنہوں نے اس کالے قانون میں کی گئی ترمیمات کے متعلق تفصیلات فراہم کیں۔