کرناٹک: جنوبی کنڑ کے پولیس سُپرنٹنڈنٹ رشی کیش سونونے نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ گرفتار ملزمین کے نام محمد شفیق اور ذاکر ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ذاکر ہسٹری شیٹر ہے اور ساونور کا رہنے والا ہے، جب کہ شفیق بیلاری کا رہنے والا ہے۔ رشی کیش سونونے نے کہا کہ دونوں کا پاپولر فرنٹ آف انڈیا سے تعلق ہونے کا شبہ ہے۔ پولیس اس کی بھی تحقیقات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں کو بدھ کے روز دیگر کے ساتھ حراست میں لیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پوچھ گچھ کے دوران پولیس نے ان دونوں کو جرم کا مرتکب پایا ہے۔ BJP Activist Murdered in Coastal Karnataka
قابل ذکر ہے کہ پروین کا منگل کی رات بیلاری میں تیز دھار ہتھیاروں سے قتل کر دیا گیا تھا جب وہ دکان بند کر کے گھر واپس جا رہا تھا۔ حملہ آور قتل کی واردات کے بعد موقع سے فرار ہو گئے۔ پولیس نے اس معاملے میں فوری طور پر ذاکر اور شفیق سمیت کچھ مشتبہ افراد کو حراست میں لیا تھا۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز کرناٹک کے ساحلی ضلع دکشن کنڑ میں بی جے پی یوا مورچہ کے کارکن کا قتل کر دیا گیا تھا جس کے بعد متعدد ہندو تنظیموں نے احتجاجاً بند کی کال دی تھی۔ بی جے پی کارکن کے قتل کے بعد فرقہ وارانہ طور پر حساس ضلع اور ساحلی علاقے میں سیکوریٹی بڑھا دی گئی۔ BJP activist murdered in coastal Karnataka۔ بی جے پی کارکن کے قتل کے بعد فرقہ وارانہ طور پر حساس ضلع اور ساحلی علاقے میں سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے جب کہ اس واقعہ نے فرقہ وارانہ رخ اختیار کر لیا ہے۔
اس واقعہ کے فوراً بعد بی جے پی یووا مورچہ کے کارکنان نے ہسپتال کے سامنے دھرنا دے کر ڈپٹی کلکٹر سے منگل کی رات موقع واردات کا دورہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے لاش کے ساتھ پٹور سے بیلاری تک جلوس نکالنے کا فیصلہ کیا۔ وہیں بیلاری پولیس نے کیس درج کرتے ہوئے ملزمین کی تلاش شروع کردی ہے، جس کے لیے پولیس نے چار خصوصی ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔'