ETV Bharat / state

مسلم لیگ کے جلسۂ عام میں مختلف شخصیات کو خراج پیش کیا گیا - etv bharat urdu news

مسلم لیگ کے جلسۂ عام میں ایسی تین مختلف شخصیات کو خراج پیش کیا گیا، جن کا اس ہفتہ یوم پیدائش منایا جارہا ہے۔ جس میں 9 نومبر کو علامہ اقبال، 10 نومبر کو ٹیپو سلطان شہید اور 11 نومبر کو مولانا ابوالکلام آزاد کا یوم پیدائش ہے۔ Tributes were paid to various personalities in the general meeting of Muslim League

مسلم لیگ کے جلسۂ عام میں مختلف شخصیات کو خراج پیش کیا گیا
مسلم لیگ کے جلسۂ عام میں مختلف شخصیات کو خراج پیش کیا گیا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 13, 2023, 5:35 PM IST

گلبرگہ: انڈین صدر یونین مسلم لیگ ضلع گلبرگہ کی جانب سے جلسۂ عام کا انعقاد قائد ملت ہال مجبوری نیا محلہ پر عمل میں لایا گیا۔ اس موقع پر اردو شعر و ادب سیاست کی دنیا کی تین ممتاز شخصیات کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ واضح رہے کہ نو نومبر کو علامہ اقبال، دس نومبر کو ٹیپو سلطان شہید اور گیارہ نومبر کو مولانا ابوالکلام آزاد کا یوم پیدائش ہے اور انڈین یونین مسلم لیگ نے اس موقع پر روایتی انداز میں ان تینوں مشاہرین کو خراج عقیدت پیش کیا اور انھیں یاد کیا۔ جلسہ کا آغاز مفتی رکن الدین کی قرات کلام پاک سے ہوا جب کہ رسول پٹیل قائد مسلم لیگ نے نعت کا ن‍ذرانہ پیش کیا۔ قائد مسلم لیگ بشیر عالم نے استقبال کیا اور فضل احمد تیما پوری نے ابتدائی تقریر کی۔

یہ بھی پڑھیں:

بنگلور میں ہندو و مسلمانوں نے مل کر شہید ٹیپو سلطان کا یوم پیدائش منایا گیا

جلسہ کی صدارت مولانا محمد نوح نے فرمائی۔ شاعر و محقق و معلم حسن محمود نے سب سے پہلے ٹیپو سلطان کی انصاف پسندی پر زبر دست مقالہ پیش کیا۔ انھوں نے تاریخی حوالوں سے یہ ثابت کیا کہ ٹیپو پر فرقہ پرست ہونے کے الزامات کس حد تک بے بنیاد ہیں اور انھوں نے کس طرح بین مذاہب اخوت و بھائی چارہ اپنے دور حکومت میں پیدا کیا تھا اور کس طرح انھوں نے بین مذہبی تنازعات کو اٹھانے یا ہوا دینے کی کوشش کرنے والوں کے ساتھ اور غیر سماجی عناصر کے ساتھ خواہ وہ ان کی فوج کے ساتھی ہی کیوں نہ ہوں کیسی سزائیں دیں۔


انھوں نے مزید کہا کہ ٹیپو نے کورگ کے رہنے والوں کو جبری مسلمان نہیں بنایا اور بتایا کہ ٹیپو پر عائد کردہ یہ الزام انتہائی افسوس ناک اور تاریخ کے حقائق کو جھٹلانے والا ہے۔ اور ان تمام الزامات میں کسی قسم کی کوئی سچائی نہیں ہے یہ اسٹنٹ پروفیسر شعبۂ اردو خواجہ بندہ نوازیو نیورسٹی اور روز نامہ کے بی این ٹائمز کے مدیر ڈاکٹر اطہر معز نے سیکولرازم کی نئی اسلامی تعبیریں اور اقبال کے عنوان پر اپنا مقالہ پیش کیا انہوں نے اس پر سیکولر ازم سیکولرائزیشن، پازیٹیو ازم اور ان کا اسلامی مقام کیا ہے اس پر مفصل روشنی ڈالتے ہوئے اقبال نے ترکی کے سیکولر ازم کو کس زاویے سے دیکھا اس پر بھی دلائل کے ساتھ اظہار خیال کیا اور اقبال کے اشعار کو کوٹ کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ اقبال مذہب اور سیاست کو علاحدہ کرنے کے سخت ترین مخالف تھے اور ان کے خیال میں آج جو سیاسی بے چینی طاری ہے وہ اصل میں مذہب کو سیاست سے دور کرنے یا علاحدہ کرنے کا نتیجہ ہے۔


مشہور صحافی و تحقق جواد میر نے مولانا ابوالکلام آزاد کی صحافیانہ خدمات پر اظہار خیال کیا۔ انھوں نے بتایا کہ الہلال اور البلاغ اخبارات کی اشاعت اور اس کی مسدودی کن حالات میں ہوئی اور کن کن تکالیف کا مولانا آزاد کو سامنا کرنا پڑا۔ انھوں نے یہ بھی واضح کیا کہ 1919 کے بعد مولانا کی صحافیانہ خدمات پس منظر میں چلی گئیں اور ان کا زیادہ تر وقت سیاسی میدانوں میں صرف ہونے لگا۔ جواد میر نے نہایت ہی پرمغز مقالہ پیش کیا۔ صدر اجلاس مولانا نوح نے صدارتی تقریر میں تینوں محمد حسین کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے پیش کردہ مقالوں کی ستائش کی اور ان تمام مقالہ نگاران کی کاوشوں کو سراہا۔ جلسہ کی نظامت شاعر وہ صحافی مبین احمد زخم نے کی۔ جلسہ میں شہر کی معزز شخصیات نے شرکت کی اور کافی تعداد میں عام لوگوں نے بھی اس سے استفادہ کیا۔

گلبرگہ: انڈین صدر یونین مسلم لیگ ضلع گلبرگہ کی جانب سے جلسۂ عام کا انعقاد قائد ملت ہال مجبوری نیا محلہ پر عمل میں لایا گیا۔ اس موقع پر اردو شعر و ادب سیاست کی دنیا کی تین ممتاز شخصیات کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ واضح رہے کہ نو نومبر کو علامہ اقبال، دس نومبر کو ٹیپو سلطان شہید اور گیارہ نومبر کو مولانا ابوالکلام آزاد کا یوم پیدائش ہے اور انڈین یونین مسلم لیگ نے اس موقع پر روایتی انداز میں ان تینوں مشاہرین کو خراج عقیدت پیش کیا اور انھیں یاد کیا۔ جلسہ کا آغاز مفتی رکن الدین کی قرات کلام پاک سے ہوا جب کہ رسول پٹیل قائد مسلم لیگ نے نعت کا ن‍ذرانہ پیش کیا۔ قائد مسلم لیگ بشیر عالم نے استقبال کیا اور فضل احمد تیما پوری نے ابتدائی تقریر کی۔

یہ بھی پڑھیں:

بنگلور میں ہندو و مسلمانوں نے مل کر شہید ٹیپو سلطان کا یوم پیدائش منایا گیا

جلسہ کی صدارت مولانا محمد نوح نے فرمائی۔ شاعر و محقق و معلم حسن محمود نے سب سے پہلے ٹیپو سلطان کی انصاف پسندی پر زبر دست مقالہ پیش کیا۔ انھوں نے تاریخی حوالوں سے یہ ثابت کیا کہ ٹیپو پر فرقہ پرست ہونے کے الزامات کس حد تک بے بنیاد ہیں اور انھوں نے کس طرح بین مذاہب اخوت و بھائی چارہ اپنے دور حکومت میں پیدا کیا تھا اور کس طرح انھوں نے بین مذہبی تنازعات کو اٹھانے یا ہوا دینے کی کوشش کرنے والوں کے ساتھ اور غیر سماجی عناصر کے ساتھ خواہ وہ ان کی فوج کے ساتھی ہی کیوں نہ ہوں کیسی سزائیں دیں۔


انھوں نے مزید کہا کہ ٹیپو نے کورگ کے رہنے والوں کو جبری مسلمان نہیں بنایا اور بتایا کہ ٹیپو پر عائد کردہ یہ الزام انتہائی افسوس ناک اور تاریخ کے حقائق کو جھٹلانے والا ہے۔ اور ان تمام الزامات میں کسی قسم کی کوئی سچائی نہیں ہے یہ اسٹنٹ پروفیسر شعبۂ اردو خواجہ بندہ نوازیو نیورسٹی اور روز نامہ کے بی این ٹائمز کے مدیر ڈاکٹر اطہر معز نے سیکولرازم کی نئی اسلامی تعبیریں اور اقبال کے عنوان پر اپنا مقالہ پیش کیا انہوں نے اس پر سیکولر ازم سیکولرائزیشن، پازیٹیو ازم اور ان کا اسلامی مقام کیا ہے اس پر مفصل روشنی ڈالتے ہوئے اقبال نے ترکی کے سیکولر ازم کو کس زاویے سے دیکھا اس پر بھی دلائل کے ساتھ اظہار خیال کیا اور اقبال کے اشعار کو کوٹ کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ اقبال مذہب اور سیاست کو علاحدہ کرنے کے سخت ترین مخالف تھے اور ان کے خیال میں آج جو سیاسی بے چینی طاری ہے وہ اصل میں مذہب کو سیاست سے دور کرنے یا علاحدہ کرنے کا نتیجہ ہے۔


مشہور صحافی و تحقق جواد میر نے مولانا ابوالکلام آزاد کی صحافیانہ خدمات پر اظہار خیال کیا۔ انھوں نے بتایا کہ الہلال اور البلاغ اخبارات کی اشاعت اور اس کی مسدودی کن حالات میں ہوئی اور کن کن تکالیف کا مولانا آزاد کو سامنا کرنا پڑا۔ انھوں نے یہ بھی واضح کیا کہ 1919 کے بعد مولانا کی صحافیانہ خدمات پس منظر میں چلی گئیں اور ان کا زیادہ تر وقت سیاسی میدانوں میں صرف ہونے لگا۔ جواد میر نے نہایت ہی پرمغز مقالہ پیش کیا۔ صدر اجلاس مولانا نوح نے صدارتی تقریر میں تینوں محمد حسین کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے پیش کردہ مقالوں کی ستائش کی اور ان تمام مقالہ نگاران کی کاوشوں کو سراہا۔ جلسہ کی نظامت شاعر وہ صحافی مبین احمد زخم نے کی۔ جلسہ میں شہر کی معزز شخصیات نے شرکت کی اور کافی تعداد میں عام لوگوں نے بھی اس سے استفادہ کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.