بنگلورو: کرناٹک کے بنگلورو میں ایک خاتون نے اپنے شوہر پر جہیز کے لیے ہراساں کرنے کا الزام لگایا ہے۔ خاتون نے بنگلورو کے کمارسوامی لے آؤٹ پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ خاتون نے شکایت کی ہے کہ اس کا شوہر خواتین کے زیر جامہ پہنتا ہے۔ لپ اسٹک لگاتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی خاتون نے اپنے شوہر اور ساس پر جہیز کے لیے تشدد کرنے کا الزام لگایا ہے۔ 25 سالہ خاتون نے اپنے شوہر، ساس اور سسر کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔ شکایت میں بتایا گیا ہے کہ دونوں نے ایک شادی شدہ سائٹ پر ملاقات کے بعد شادی کر لی تھی۔
خاتون نے اپنی شکایت میں بتایا کہ اس کے شوہر نے شادی سے پہلے بتایا تھا کہ اس نے ایم ٹیک کی تعلیم حاصل کی ہے۔ اس کے پاس اچھی نوکری ہے۔ تاہم دونوں کی شادی 2020 میں گھر والوں کی منظوری سے ہوئی۔ خاتون نے بتایا کہ اس کے گھر والوں نے شادی کے وقت شوہر کو 800 گرام سونا، ایک کلو چاندی اور پانچ لاکھ روپے دیے۔ خاتون نے اپنی شکایت میں لکھا کہ ان کی شادی کی پہلی رات اس کا شوہر لپ اسٹک لگاکر اور خواتین کے انڈرویئر پہن کر اس کے سامنے آیا۔
خاتون نے بتایا کہ اسی رات اس کے شوہر نے اسے بتایا تھا کہ مجھے خواتین کی طرح کپڑے پہننا پسند ہے۔ اور وہ مردوں کو پسند کرتا ہے عورتوں کو نہیں۔ خاتون نے اپنی شکایت میں بتایا کہ شادی کے فوراً بعد لاک ڈاؤن لگا دیا گیا تھا۔ اس کے اور اس کے شوہر کے درمیان جھگڑا بھی بڑھ گیا۔ اس دوران اس کی ساس نے بھی اسے ہراساں کرنا شروع کردیا۔ خاتون نے بتایا کہ ایک دن اس کی ساس نے اس پر کاکروچ مارنے کی دوا چھڑک دی۔ جس کی وجہ سے اس کی صحت بھی بگڑ گئی۔ اس طرح جھگڑے بہت بڑھنے لگے۔ خاتون نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ اب اس کے سسرال والے اس کے شوہر کے علاج کے لیے اس سے 10 لاکھ روپے مانگ رہے ہیں۔ اس نے بتایا کہ اب وہ گھر چھوڑ کر اپنی بھابھی کے گھر رہنے لگی۔ سسرال والوں نے اسے ذہنی اذیت بھی دینا شروع کر دیا تھا۔