ETV Bharat / state

یوم آزادی اسپیشل: کرناٹک میں وِدورشوتھ فائرنگ اور پرچم ستیہ گرہ کی کہانی

author img

By

Published : Aug 10, 2021, 7:50 PM IST

Updated : Aug 15, 2021, 11:39 AM IST

آزادی کی جدوجہد کے دوران انڈین نیشنل کانگریس نے جہاں جہاں بھی مہم چلائی وہاں قومی پرچم ترنگا لہرایا گیا کیونکہ یہ بھارت کی آزادی کی علامت تھا۔ تاہم پارٹی کو جھنڈا لہرانے کے لیے بھی جدوجہد کا سامنا کرنا پڑا۔

وِدورشوتھ فائرنگ اور پرچم ستیہ گرہ کی کہانی
وِدورشوتھ فائرنگ اور پرچم ستیہ گرہ کی کہانی

جہاں بھی کانگریس مہم چلا رہی تھی وہاں ترنگا جھنڈا لہرایا گیا۔ یہ آزادی کی علامت تھا۔ انگریزوں کی پابندی کے باوجود منڈیا کے شیو پور میں 'ترنگا دھوج ستیہ گرہ' (جھنڈا مہم) کامیاب رہی۔

وِدورشوتھ فائرنگ اور پرچم ستیہ گرہ کی کہانی

کانگریس نے سوچا کہ اگر وِدورشوتھ میں 'ترنگا دھوج ستیہ گرہ' کا اہتمام کیا جائے تو بہت سے لوگ کانگریس کی جانب راغب ہوسکتے ہیں۔ تاہم مسلح پولیس نے ستیہ گرہ کو روکنے کے لیے ایک ماہ قبل ہی منصوبے بنالیا تھا۔

اُس دن سنہ 1938 میں مجاہدین آزادی ترنگا جھنڈا لہرانے والے تھے لیکن پولیس نے لاٹھی چارج شروع کر دیا۔ مظاہرین نے پولیس پر پتھر اور اینٹیں پھینکیں جبکہ پولیس کی جانب سے کی گئی فائرنگ میں 32 سے زائد افراد شہید ہوئے تھے۔

پنجاب کے جلیان والا باغ قتل عام کے 19 برسوں کے بعد چِکابالا پور میں گوری بِدانور کے قریب وِدورشوتھ میں بھی فائرنگ ہوئی تھی جس میں درجنوں جانیں تلف ہوئی تھی۔

وِدورشوتھ میں جلیان والا باغ کی طرح ایک بہت ہی تنگ راستہ تھا اور اندر موجود لوگ باہر نہیں نکل سکتے تھے۔ وہ راستہ بند کر دیا گیا اور پولیس اہلکاروں نے ہال کی کھڑکیوں سے گولی چلائی۔ اس طرح جلیان والا باغ اور وِدورشوتھ کے مابین مماثلت کی سی ہے۔ بعد میں اسے کرناٹک کے جلیان والا باغ کا نام دیا گیا۔

وِدورشوتھ فائرنگ سانحہ بی بی سی پر بھی نشر ہوا تھا۔ اس وقت مہاتما گاندھی ممبئی میں تھے۔ سردار پٹیل اور اچاریہ کِرپلانی کو وِدورشوتھ بھیجا گیا تھا۔

مرزا۔پٹیل کا برطانوی پرچم کے ساتھ کانگریس کا جھنڈا لہرانے کا معاہدہ پہلے ہی ہو چکا تھا۔ پرچم جنگ آزادی کی علامت تھا۔ کانگریس کی خواہش تھی کہ پرچم کو سامنے رکھ کر مہم چلائی جائے۔

اس گولی باری سے قبل ہی کانگریس برطانوی حکومت کے خلاف مضبوطی سے لڑ رہی تھی ۔ مہاتما گاندھی نے کانگریس سے مطالبہ کیا کہ وہ سنستھانوں کے خلاف نہ لڑے۔

گاندھی جی کو میسور کے مہاراجہ اور مرزا اسماعیل کی حکمرانی پسند تھی۔ تاہم وِدورشوتھ بغاوت اور گولی باری کے بعد گاندھی کی رائے بدل گئی۔

گاندھی نے نہ صرف انگریزوں کے خلاف بلکہ انگریزوں کے ماتحت سنستھانوں کے خلاف بھی مضبوطی سے لڑائی کا مطالبہ کیا۔ یہ بہت اہم قدم تھا۔ گاندھی جی نے پورے ملک میں کانگریس مہم چلانے کا فیصلہ کیا جس کی وجہ وِدورشوتھ تھی۔

جہاں بھی کانگریس مہم چلا رہی تھی وہاں ترنگا جھنڈا لہرایا گیا۔ یہ آزادی کی علامت تھا۔ انگریزوں کی پابندی کے باوجود منڈیا کے شیو پور میں 'ترنگا دھوج ستیہ گرہ' (جھنڈا مہم) کامیاب رہی۔

وِدورشوتھ فائرنگ اور پرچم ستیہ گرہ کی کہانی

کانگریس نے سوچا کہ اگر وِدورشوتھ میں 'ترنگا دھوج ستیہ گرہ' کا اہتمام کیا جائے تو بہت سے لوگ کانگریس کی جانب راغب ہوسکتے ہیں۔ تاہم مسلح پولیس نے ستیہ گرہ کو روکنے کے لیے ایک ماہ قبل ہی منصوبے بنالیا تھا۔

اُس دن سنہ 1938 میں مجاہدین آزادی ترنگا جھنڈا لہرانے والے تھے لیکن پولیس نے لاٹھی چارج شروع کر دیا۔ مظاہرین نے پولیس پر پتھر اور اینٹیں پھینکیں جبکہ پولیس کی جانب سے کی گئی فائرنگ میں 32 سے زائد افراد شہید ہوئے تھے۔

پنجاب کے جلیان والا باغ قتل عام کے 19 برسوں کے بعد چِکابالا پور میں گوری بِدانور کے قریب وِدورشوتھ میں بھی فائرنگ ہوئی تھی جس میں درجنوں جانیں تلف ہوئی تھی۔

وِدورشوتھ میں جلیان والا باغ کی طرح ایک بہت ہی تنگ راستہ تھا اور اندر موجود لوگ باہر نہیں نکل سکتے تھے۔ وہ راستہ بند کر دیا گیا اور پولیس اہلکاروں نے ہال کی کھڑکیوں سے گولی چلائی۔ اس طرح جلیان والا باغ اور وِدورشوتھ کے مابین مماثلت کی سی ہے۔ بعد میں اسے کرناٹک کے جلیان والا باغ کا نام دیا گیا۔

وِدورشوتھ فائرنگ سانحہ بی بی سی پر بھی نشر ہوا تھا۔ اس وقت مہاتما گاندھی ممبئی میں تھے۔ سردار پٹیل اور اچاریہ کِرپلانی کو وِدورشوتھ بھیجا گیا تھا۔

مرزا۔پٹیل کا برطانوی پرچم کے ساتھ کانگریس کا جھنڈا لہرانے کا معاہدہ پہلے ہی ہو چکا تھا۔ پرچم جنگ آزادی کی علامت تھا۔ کانگریس کی خواہش تھی کہ پرچم کو سامنے رکھ کر مہم چلائی جائے۔

اس گولی باری سے قبل ہی کانگریس برطانوی حکومت کے خلاف مضبوطی سے لڑ رہی تھی ۔ مہاتما گاندھی نے کانگریس سے مطالبہ کیا کہ وہ سنستھانوں کے خلاف نہ لڑے۔

گاندھی جی کو میسور کے مہاراجہ اور مرزا اسماعیل کی حکمرانی پسند تھی۔ تاہم وِدورشوتھ بغاوت اور گولی باری کے بعد گاندھی کی رائے بدل گئی۔

گاندھی نے نہ صرف انگریزوں کے خلاف بلکہ انگریزوں کے ماتحت سنستھانوں کے خلاف بھی مضبوطی سے لڑائی کا مطالبہ کیا۔ یہ بہت اہم قدم تھا۔ گاندھی جی نے پورے ملک میں کانگریس مہم چلانے کا فیصلہ کیا جس کی وجہ وِدورشوتھ تھی۔

Last Updated : Aug 15, 2021, 11:39 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.