بنگلور: پرو کنڑا کارکن واٹال ناگراج نے پرو کنڑا تنظیموں کے اتحاد کے ساتھ بتاریخ 29 ستمبر کو "اکھنڈ کرناٹک بند" کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ واٹال ناگراج کی قیادت میں ایک میٹنگ کے دوران ہوا، جہاں "کرناٹک بند" کے حوالے سے اتفاق رائے کا اظہارِ کیا گیا اور کرناٹک بند کا اعلان کیا گیا۔
اس موقع پر کنڑا زبان کی تنظیموں کے لیڈران نے واضح کیا کہ یہ بند صرف ایک روزہ ہوگا تاکہ اس سے مختلف تنظیموں سے جڑے مزدوروں کو شدید مالی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حمایت خصوصی طور پر 29 ستمبر کو ہونے والے کرناٹک بند کے لیے ہے، جس کا اہتمام کنڑ حامی تنظیموں کے اتحاد نے کیا ہے۔
اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے اولا اوبر ڈرائیورز اسوسئیشن کے صدر تنویر پاشاہ نے کہا کہ کاویری ندی کا پانی بنگلور کے لوگوں ہی کے لئے ناکافی ہے اور ان حالات میں حکومت کی جانب سے تامل ناڈو کو پانی دینا ناقابل قبول ہے۔ تنویر پاشاہ مزید کہتے ہیں کہ کرناٹک کے کل 25 ارکان پارلیمنٹ جو کہ بھارتیہ جنتا پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں، وہ لوگ کاویری کے مسئلے کا حل کرنے میں پوری طرح سے ناکام ہوچکے ہیں۔
- کرناٹک میں بی جے پی حکومت کے ہر متنازع فیصلے کا جائزہ لیا جائے گا، پرینک کھڑ گے
- کرناٹک میں کانگریس پارٹی اپنے بل پر حکومت بنائے گی، سدا رمیا
اس موقع پر بات کرتے ہوئے کورواٹیپا نے کہا کہ کرناٹک بند کے حق میں اتفاق رائے ہے، صرف کچھ مخصوص گروپ نے 26 ستمبر کو بند منانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسان یونین کی حمایت کے لیے ان سے رابطہ کیا گیا تھا لیکن ان لوگوں نے اجتماعی طور پر ریلی نکالنے کا فیصلہ کیا۔