کرناٹک کے ضلع یادگیر کی قدیم مسجد آثار شریف میں بھی بعد نماز عشاء شب معراج پر خصوصی بیان کا انعقاد عمل میں آیا۔
![The great blessings of the night of meraj](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/kr-bid-01-statement-bite-kaur10022_12032021093413_1203f_1615521853_130.jpg)
اس موقع پر مولانا شفیق احمد نے شب معراج سے متعلق بیان فرماتے ہوئے کہا کہ کسی بھی انبیاء کو اللہ کا دیدار نصیب نہیں ہوا لیکن حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمت اور شان پر قربان جائیں کہ اللہ نے خود جبرائیل علیہ السلام کو بھیج کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے پاس بلایا اور اپنا دیدار کروایا۔
انہوں نے کہا کہ قرآن مجید کی تفسیر اور متعلقہ حدیثوں میں تفصیل کے ساتھ اس طرح بیان کیا گیا ہے کہ مکہ مکرمہ سے بیت المقدس تک یہ سفربراق پر ہوا
اس کے بعد حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم آسمانوں پر تشریف لے گئے جہاں پر آسمانوں میں انبیاء علیہ السلام سے ملاقات ہوئی جن کا مقام مقرر کردہ آسمان میں ہے۔
ساتھ آسمانوں میں انبیاء علیہ السلام سے ملاقات کے بعد آپ نے جنت اور دوزخ کا بچشم خود معائنہ فرمایا ان تمام مشاہدات کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم واپس بیت المقدس میں اترے اور تمام انبیاء علیہ السلام کو بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو رخصت کرنے کے لیے بیت المقدس تک آئے تھے
پھر اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیت المقدس سے براق پر سوار ہو کر مکہ معظمہ پہنچ گئے۔
لہذا شب معراج نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک اس خصوصی اعزاز اور امتیازی معجزہ ہے جس میں امت مسلمہ کے لیے نعمتوں کا عظیم تحفہ ہے جس میں دنیا و آخرت کی کامیابی و کامرانی موجود ہے۔