بنگلور: سنہ 2015 میں تشکیل دی گئی سیاسی جماعت کرناٹک سروودیہ پارٹی، جو سوراج انڈیا پارٹی سے علیحیدہ ہوئی ہے،اس پارٹی کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ ان کی پارٹی ریاست کے اسمبلی انتخابات میں حصہ لے گی۔
سروودیہ پارٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ وہ 'جے کسان' کے نعرے کے ساتھ بی جے پی کے جھوٹ کا پردہ فاش کریگی،اس کے علاوہ ذات پات سیاست کے خاتمہ اور ریاست کے کسانوں و مزدورں کے حقوق دلانے کے حوصلہ کے ساتھ وہ سیاسی میدان میں اپنی قسمت آزمائی کرینگے۔
اس سلسلے میں پارٹی کے صدر پاٹل نے بتایا کہ وہ کم و بیش 100 اسمبلی حلقوں میں امیدوار اتارنے کا منصوبہ رکھتے ہیں، تاہم وہ اس بارے میں جلد کوئی فیصلہ لینگے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست کے چند مخصوص علاقے جیسے منڈہ ضلع میں امیدواروں کو اتارینگے۔
کسانوں کے مسائل پر بات کرتے ہوئے پارٹی کی رہنما جھانسی لشمی رانی نے کہا کہ نریندر مودی کے اقتدار والی بی جے پی کی مرکزی حکومت کی جانب سے ملک بھر میں کسانوں پر ظلم ڈھائے گئے، کسان مخالف قوانین بناکر انہیں تقریباً 1 سال تک سڑکوں پر دھرنے پر بیٹھنے پر مجبور کیا گیا،جس کے نتیجے میں 700 سو سے زائد معصوم کسانوں کی جانیں قربان ہوئیں۔
پارٹی کے رہنما پرسنہ این گوڑا نے کہا کہ ریاست کرناٹک میں بی جے پی حکومت کی بدعنوانی کی ساری حدیں عبور کر چکی ہیں، اور اس سے عوام شدید پریشانیوں کا سامنا ہے. پرسنہ نے کہا کہ وہ عوام میں سیاسی بیداری لانے کا بھی کام کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ شروعات ہے اور ہم ایک نا ایک دن ریاستی اسمبلی میں ضرور اقتدار حاصل کرینگے۔