بنگلور: اختلاف ڈسینٹ جمہوریت کا اہم حصہ ہے اور احتجاج ہمارا دستوری حق ہے جسے بنگلور پولیس ہم سے چھین رہی ہے۔ ان نعروں کے آج متعدد سماجی تنظیموں کی۔ جانب سے شہر کے موریہ سرکل پر ایک زبردست احتجاج کیا گیا۔ یاد رہے کہ گزشتہ بی جے پی حکومت کے چلتے اس وقت کو پولیس کمیشنر کی جانب سے یہ آرڈر پاس کیا گیا تھا کہ کوئی بھی احتجاج صرف فریڈم پارک میں منعقد کیا جائے۔ بی جے پی حکومت کے اس اقدام کی سخت مخالفت کرتے ہوئے احتجاجیو نے موجودہ محکمہ پولیس و ہوم ڈیپارٹمنٹ سے پر زور مانگ کی گئی کہ احتجاج کرنے کی پابندیوں کو ہٹایا جائے اور پہلے کی طرح سارے بنگلور کو فریڈم پارک بنایا جائے۔ فریڈم پارک کے لیے مطالبہ کیا گیا کہ احتجاجات کو فریڈم پارک پر پابندی کو ہٹایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:
Advocate Mohammed Tahir ڈی جے ہلی فسادات و پروین قتل معاملے میں مسلمانوں کو پھنسایا گیا
احتجاجیوں کی بڑی تعداد جب ریاستی اسمبلی ودھان سودھا کی طرف مارچ کے لیے نکلی تو پولیس اہلکاروں کی جانب سے انہیں حراست میں لیا گیا۔ اس سلسلہ میں محکمہ پولیس یا ہوم منسٹر کی جانب سے کوئی رد عمل نہیں آیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ سوشیل جسٹس کی بات کرنے والی سدرامیا کی قیادت میں کانگریس حکومت ان احتجاجیوں کی مانگ کو کب پورا کرے گی۔ قبل ازیں شہر بنگلور کے موریہ سرکل پر احتجاجیوں کی طرف سے ایک شدید احتجاج منظم کیا گیا۔ اس احتجاج میں مطالبہ کیا گیا کہ فریڈم پارک پر احتجاجات کے لیے پابندی کو ہٹایا جائے۔