مقبول احمد نے علاقائی زبان کنڑا اور انگریزی میڈیم سے اعلی تعلیم حاصل کرنے کے بعد بھی زبان اردو لکھنا اور پڑھنا سیکھا اور اپنے بچوں کو اردو میڈیم اسکول اور کالج میں داخلہ دلوا کر اردو مادری زبان ہونے کا ثبوت پیش کیا۔
مقبول احمد نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا بیدر ضلع کے ہمناباد تعلقہ کے اطراف دیہاتوں میں کوئی اردو اسکول نہیں تھا۔جس کی وجہ سے انھوں نے اپنی ابتدائی تعلیم کے لیے کنڑا میڈیم اسکول داخلہ لیا۔اور اعلی تعلیم انگریزی میڈیم سے حاصل کی۔
انہوں نے کہا کہ اردو زبان سیکھنے کی جو خواہش تھی وہ میری ختم نہیں ہوئی کی مہینے خصوصی دلچسپی سے اردو سیکھا۔اللہ کا کرم ہے کہ اردو میں بات کر سکتا ہوں اردو اخبارات وہ کتابیں آج پڑھ سکتا ہوں۔
مقبول احمد نے مزید کہا کہ میری طرح میرے بچوں کو اپنی مادری زبان حاصل کرنے میں تکلیف و پریشانی نہ ہو اور اردو زبان کے فروغ کے خاطر میں نے اپنے چار بچوں کو اردو میڈیم اسکلولز میں داخلہ کروایا۔الحمداللہ آج بچے اچھی طرح اردو اسکول اور کالجوں میں میں اعلی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
مقبول احمد نے کہا کہ آج بہت سارے افراد اپنے بچوں کو انگریزی میڈیم سکول میں داخلہ دلواتے ہیں۔مگر میں سرپرستوں و والدین سے گزارش کرتا ہوں کہ اپنے بچوں کو اردو میڈیم اسکولز میں داخلہ کرائیں۔کیونکہ کہ ہماری تہذیب، اسلامی معلومات، ہماری تاریخ تمام تر اردو زبان میں ہے۔
اگر ہم اردو زبان سے ناواقف رہیں گے تو ہم اپنے دین و اسلامی معاشرے سے دور ہو جائیں گے۔
مقبول احمد نے کہا کہ ایسے علاقے جہاں اردو اسکول نہیں ہیں وہاں اردو اسکول شروع کرنے اور انگریزی اور علاقائی زبان میں تعلیم حاصل کر رہے طلباء و طالبات کے لیے اردو کلاسس چلانے کی بھی اردو تنظیموں سے اپیل کی۔