ETV Bharat / state

Memorial Meeting in Gulbarga گلبرگہ میں جلسه یادرفتگاں کا کامیاب انعقاد - گلبرگہ میں جلسه یادرفتگاں کا کامیاب انعقاد

وہ معاشرہ جو اپنے مرحومین، دانشوروں، ادبیوں اور فنکاروں کو فراموش کر دیتا ہے، بے حس اور خود غرض ہوتا ہے۔ بچھڑنے والوں کو یاد کرنا اور ان کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنا ایک مستحسن روایت ہے۔ Successfully held a memorial Meeting in Gulbarga

گلبرگہ میں جلسه یادرفتگاں کا کامیاب انعقاد
گلبرگہ میں جلسه یادرفتگاں کا کامیاب انعقاد
author img

By

Published : Aug 17, 2023, 3:35 PM IST

گلبرگہ: وہ معاشرہ جو اپنے مرحومین، دانشوروں، ادبیوں اور فنکاروں کو فراموش کر دیتا ہے، بے حس اور خود غرض ہوتا ہے۔ بچھڑنے والوں کو یاد کرنا اور ان کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنا ایک مستحسن روایت ہے۔ ان خیالات کا اظہار صدارتی خطاب میں ڈاکٹر پیر زادہ فہیم الدین صدر انجمن ترقی اردو ہند (شاخ) گلبرگہ کے زیر اہتمام، علاقہ کلیان کرناٹک کے ممتاز شاعر سعید عارف اور نامور افسانہ نگار سمیرا حیدر کے سانحہ ارتحال پر منعقدہ جلسہ یا درفتگاں میں کیا۔

ڈاکٹر پیر زادہ فہیم الدین نے دونوں قلم کاروں کی حیات وصفات کے مختلف گوشوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پیش رو مقررین نے ان شخصیات پر اظہار خیال کرتے ہوئے رمق بر بھی مبلغ ارائی سے کام نہیں لیا نامور شاعر ادیب و صحافی حامد اکمل نے اظہار خیال کرتے ہوئے سمیرا حیدر سے اپنے طویل مدتی مراسم کے حوالے سے کہا کہ وہ تخلیقی زرخیزی کی حامل سنجیدہ فکر افسانہ نگار تھیں۔ انھوں نے کہا کہ سمیرا حیدر کے شوہر ناظم خلیلی بھی نامور افسانہ نگار تھے۔ کبھی ایسا بھی ہوتا کہ ناظم خلیلی کوئی افسانہ آدھا لکھتے اور میرا حیدر کو مکمل کرنے کے لیے کہتے بآسانی افسانہ عمل کرتیں اور افسانے میں کہیں شائبہ نہ ہوتا کہ اسے دو افسانہ نگاروں نے آدھا آدھا لکھا ہے۔

ڈاکٹر جلیل تنویر نے سعید عارف کی شخصیت سے متعلق اپنی یادوں کو تازہ کرتے ہوئے کہا کہ سعید عارف ان کے ہم محلہ اور ان کے بڑے بھائی رشید جاوید کے قریبی دوست تھے۔ شعری صلاحیتیں ان میں پیدائشی تھیں، لیکن 1990 کے آس پاس محبت کو ثر اور صبح حیدر صبح کی مستقل محبتوں نے ان کے اندر کے شاعر کو اجاگر کیا۔ اس کے بعد وہ مسلسل لکھتے رہے اور ایک کامیاب شاعر کی حیثیت سے اپنی پہچان بنائی۔ ڈاکٹر جلیل تنویر نے مزید کہا کہ سعید عارف کی شخصیت آئینے کی طرح شفاف تھی۔ وہ بیحد شریف النفس، سادہ مزاج اور وضع دار انسان تھے۔ سید قائم رضا زیدی نے اپنی ہمشیرہ سمیرا حیدر کی زندگی کے آخری سفر کی روداد نہایت دل گداز انداز میں بیان کرتے ہوئے سمیرا حیدر کی افسانہ نگاری کے آغاز اور ارتقا کے تناظر میں ان کی افسانہ نگاری کا جامع جائزہ لیا۔

واجد اختر صدیقی نے اپنے اظہار خیال میں سعید عارف کی شخصیت اور شاعری کا بھر پور احاطہ کرتے ہوئے کہا کہ سادگی اور منکسر المزاجی سعید عارف کی ذات کا خاص تھی۔ شائگی اور ملنساری سے متصف ان کی شخصیت جھوٹ، مکر و فریب خود نمائی اور غرور دو گھمنڈ جیسی علتوں سے پاک تھی۔ واجد اختر صدیقی نے سعید عارف کی شاعری کو ان کی شخصیت کا پر تو بتاتے ہوئے سنجیدہ فطرت نیکی، سچائی کے علاوہ اصلاح معاشرہ کا مقصد ان کے کلام میں جگہ جگہ نظر آتا ہے۔


اس موقع پر مقبول احمد نیر نے ان قلمکاروں کے تئیں اپنے جذبات کو اشعار کی صورت میں پیش کیا۔ ڈاکٹر انیس صدیقی معتمد انجمن نے دونوں قلم کاروں کی رحلت پر الگ الگ تعزیتی قرار دادیں پیش کیں۔ سعید عارف کو گلبرگہ کی رخشندہ شعری روایات کے پاسدار قرار دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سعید عارف کے کلام میں باذوق احباب جہاں کلاسیکی رچاؤ ملتا ہے وہیں جدید لب و لیجے کی آہٹ بھی ان کے کلام کو وقار عطا کرتی ہے۔ سمیرا حیدر سے متعلق قرارداد تعزیت میں انھوں نے کہا کہ وہ منفرد پہچان کی حامل با اعتبار افسانہ نگار اور خاموش طبع تھیں۔ جلسہ یا درفتگاں کے آغاز میں طیب یعقوبی نے خوش کن لحن میں حمدیہ اشعار اور معروف خوش فکر نعت گو انجنیر سخی سرمست نے نذرانہ نعت پیش کیا۔
یہ بھی پڑھیں: Independence Day 2023 بھارت کے دستور کے تحفظ کے لئے سب اٹھ کھڑے ہوں، رضوان ارشد

میر شاہ نواز شاہین نائب صدر نے جلسہ کی غرض و غایت پر روشنی ڈالتے ہوئے حاضرین کا خیر مقدم کیا۔ محمد جاوید اقبال صدیقی نے جلسہ کی کارروائی نہایت دل پذیر انداز میں چلائی۔ محمد مجیب احمد خازن انجمن کے اظہار تشکر پر یہ اجلاس اختتام پذیر ہوا ۔

گلبرگہ: وہ معاشرہ جو اپنے مرحومین، دانشوروں، ادبیوں اور فنکاروں کو فراموش کر دیتا ہے، بے حس اور خود غرض ہوتا ہے۔ بچھڑنے والوں کو یاد کرنا اور ان کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنا ایک مستحسن روایت ہے۔ ان خیالات کا اظہار صدارتی خطاب میں ڈاکٹر پیر زادہ فہیم الدین صدر انجمن ترقی اردو ہند (شاخ) گلبرگہ کے زیر اہتمام، علاقہ کلیان کرناٹک کے ممتاز شاعر سعید عارف اور نامور افسانہ نگار سمیرا حیدر کے سانحہ ارتحال پر منعقدہ جلسہ یا درفتگاں میں کیا۔

ڈاکٹر پیر زادہ فہیم الدین نے دونوں قلم کاروں کی حیات وصفات کے مختلف گوشوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پیش رو مقررین نے ان شخصیات پر اظہار خیال کرتے ہوئے رمق بر بھی مبلغ ارائی سے کام نہیں لیا نامور شاعر ادیب و صحافی حامد اکمل نے اظہار خیال کرتے ہوئے سمیرا حیدر سے اپنے طویل مدتی مراسم کے حوالے سے کہا کہ وہ تخلیقی زرخیزی کی حامل سنجیدہ فکر افسانہ نگار تھیں۔ انھوں نے کہا کہ سمیرا حیدر کے شوہر ناظم خلیلی بھی نامور افسانہ نگار تھے۔ کبھی ایسا بھی ہوتا کہ ناظم خلیلی کوئی افسانہ آدھا لکھتے اور میرا حیدر کو مکمل کرنے کے لیے کہتے بآسانی افسانہ عمل کرتیں اور افسانے میں کہیں شائبہ نہ ہوتا کہ اسے دو افسانہ نگاروں نے آدھا آدھا لکھا ہے۔

ڈاکٹر جلیل تنویر نے سعید عارف کی شخصیت سے متعلق اپنی یادوں کو تازہ کرتے ہوئے کہا کہ سعید عارف ان کے ہم محلہ اور ان کے بڑے بھائی رشید جاوید کے قریبی دوست تھے۔ شعری صلاحیتیں ان میں پیدائشی تھیں، لیکن 1990 کے آس پاس محبت کو ثر اور صبح حیدر صبح کی مستقل محبتوں نے ان کے اندر کے شاعر کو اجاگر کیا۔ اس کے بعد وہ مسلسل لکھتے رہے اور ایک کامیاب شاعر کی حیثیت سے اپنی پہچان بنائی۔ ڈاکٹر جلیل تنویر نے مزید کہا کہ سعید عارف کی شخصیت آئینے کی طرح شفاف تھی۔ وہ بیحد شریف النفس، سادہ مزاج اور وضع دار انسان تھے۔ سید قائم رضا زیدی نے اپنی ہمشیرہ سمیرا حیدر کی زندگی کے آخری سفر کی روداد نہایت دل گداز انداز میں بیان کرتے ہوئے سمیرا حیدر کی افسانہ نگاری کے آغاز اور ارتقا کے تناظر میں ان کی افسانہ نگاری کا جامع جائزہ لیا۔

واجد اختر صدیقی نے اپنے اظہار خیال میں سعید عارف کی شخصیت اور شاعری کا بھر پور احاطہ کرتے ہوئے کہا کہ سادگی اور منکسر المزاجی سعید عارف کی ذات کا خاص تھی۔ شائگی اور ملنساری سے متصف ان کی شخصیت جھوٹ، مکر و فریب خود نمائی اور غرور دو گھمنڈ جیسی علتوں سے پاک تھی۔ واجد اختر صدیقی نے سعید عارف کی شاعری کو ان کی شخصیت کا پر تو بتاتے ہوئے سنجیدہ فطرت نیکی، سچائی کے علاوہ اصلاح معاشرہ کا مقصد ان کے کلام میں جگہ جگہ نظر آتا ہے۔


اس موقع پر مقبول احمد نیر نے ان قلمکاروں کے تئیں اپنے جذبات کو اشعار کی صورت میں پیش کیا۔ ڈاکٹر انیس صدیقی معتمد انجمن نے دونوں قلم کاروں کی رحلت پر الگ الگ تعزیتی قرار دادیں پیش کیں۔ سعید عارف کو گلبرگہ کی رخشندہ شعری روایات کے پاسدار قرار دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سعید عارف کے کلام میں باذوق احباب جہاں کلاسیکی رچاؤ ملتا ہے وہیں جدید لب و لیجے کی آہٹ بھی ان کے کلام کو وقار عطا کرتی ہے۔ سمیرا حیدر سے متعلق قرارداد تعزیت میں انھوں نے کہا کہ وہ منفرد پہچان کی حامل با اعتبار افسانہ نگار اور خاموش طبع تھیں۔ جلسہ یا درفتگاں کے آغاز میں طیب یعقوبی نے خوش کن لحن میں حمدیہ اشعار اور معروف خوش فکر نعت گو انجنیر سخی سرمست نے نذرانہ نعت پیش کیا۔
یہ بھی پڑھیں: Independence Day 2023 بھارت کے دستور کے تحفظ کے لئے سب اٹھ کھڑے ہوں، رضوان ارشد

میر شاہ نواز شاہین نائب صدر نے جلسہ کی غرض و غایت پر روشنی ڈالتے ہوئے حاضرین کا خیر مقدم کیا۔ محمد جاوید اقبال صدیقی نے جلسہ کی کارروائی نہایت دل پذیر انداز میں چلائی۔ محمد مجیب احمد خازن انجمن کے اظہار تشکر پر یہ اجلاس اختتام پذیر ہوا ۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.