بیدر: ریاست کرناٹک کے ضلع بیدر کے ڈپٹی کمشنر گویندریڈی نے کہا کہ اگر ضلع میں کم سنی میں شادی کی کوئی شکایت موصول ہوتی ہے تو حکام کو فورا اس معاملہ کی جانب توجہ دینی چاہیے، کم سنی کی عمر میں شادی کو روکنے کے لئے ضروری اقدامات کرنا چاہئے۔ڈپٹی کمشنر آفس ہال میں محکمہ خواتین و اطفال کی ترقی کے افسران کی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ بیدر ضلع کے کسی بھی گاؤں میں کم سنی میں ہونے والی شادی کی اطلاع ملتے ہی متعلقہ حکام کو فوری طور پر قدم اٹھانا چاہیے، انہوں نے کہا کہ اگر کمیٹیاں صحیح طریقے سے کام کریں تو ان پر قابو پایاجاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر کم سنی کی عمر میں شادی کی جاتی ہے تو پھر اس میں ملوث تمام افراد کے خلاف قانونی کاروائی کی جائیگی۔Need to take measures to prevent early marriage
انہوں نے مزید کہا کہ متعدد اداروں میں ملازمت کرنے والی خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے واقعات کو روکنے کے لئے کمیٹی تشکیل دی جائے۔اس اجلاس میں یہ بات سامنے آئی کہ ضلع میں اب تک خواتین پر گھریلو تشدد کے 101مقدمات درج ہوچکے ہیں، جن میں سے اب تک 31کیسز نمٹائے جا چکے ہیں، 67مقدمات عدالت میں ہیں اور 03مقدمات زیر التوا ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ضابطہ کے تحت وومن پاور گروپس کی ممبران کا تقرر تین سال میں ایک بار کیا جائے،مقررہ میعاد کی تکمیل کے بعد کوئی اپنے عہدے پر مزید خدمات انجام نہیں دے سکتے ہیں۔ اس میٹنگ میں ڈپٹی ڈائرکٹر رویندر ایس رتناکر، ضلع چائلڈ پروٹیکشن آفیسر گوری شنکر، ضلع کے تمام تعلقوں کے چائلڈ ڈیولپمنٹ پلاننگ افسران اور گرلز ہاسٹل کے نمائندوں نے حصہ لیا۔
مزید پڑھیں:Bidar District Police Games بیدر ڈسٹرکٹ پولیس گیمز 2022 کا انعقاد