یادگیر(کرناٹک): معروف عالم دین مولانا مفتی اقبال ونٹی صدر جمیعۃ علما تماپور تعلقہ شورا پور ضلع یادگیر نے ای ٹی وی بھارت سے زکوۃ کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صدیوں سے ایک روایت چلی آرہی ہے کہ زکوٰۃ کی رقم سے کپڑوں کی تقسیم عمل میں آتی ہے اور زیادہ سے زیادہ مستحقین میں راشن کٹ تقسیم کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زکوۃ کی رقم سے ایسے کئی کام کیے جا سکتے ہیں جس سے امت مسلمہ کی مفلسی دور ہوسکتی ہے، غریب اور نادار لڑکیوں کی شادی کی جاسکتی ہے۔ نوجوانوں کو روزگار دے کر خود کفیل بنایا جا سکتا ہے۔ مقروض لوگوں کے قرض ادا کیے جا سکتے ہیں۔ Spend Zakat on Deserving People
بیمار لوگوں کی تیمارداری پر زکوۃ کی رقم خرچ کی جا سکتی ہے۔ مفتی اقبال نے مزید کہا کہ یہ وقت کا تقاضہ ہے کہ ہم پرانی روایات سے ہٹ کر وقت کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے شرعی حدود میں رہ کر امت مسلمہ کے پریشان حال لوگوں کی ہر ممکن مدد کریں۔
زکوۃ کی رقم مدارس کو دیے جانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ زکوۃ کی رقم کے مستحقین میں مدارس بھی ہیں دینی مدارس دین کے قلعے ہیں۔ مدارس میں اناج کی فراہمی، عمارتوں کی تعمیر اور طلباء کی کفالت پر زکوٰۃ کی رقم خرچ کی جاسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Ramadan 2022: زکوٰۃ نکالنے سے مال پاک ہو جاتا ہے، پروفیسر سعود عالم قاسمی