ETV Bharat / state

Social Organisations کرناٹک میں مسلمانوں کو 2024 کے لئے کم از کم 3 سیٹیں دی جائیں - ریاست کے متعدد سماجی تنظیموں

گزشتہ تقریباً 15 سالوں سے، یعنی 2009 سے اب تک کرناٹک کی ساری ریاست سے ایک بھی مسلم نمائندہ لوک سبھا میں داخل نہیں ہوا ہے جو کہ ملت کے دانشوران کے نزدیک ایک سنگین مسئلہ بنا ہوا ہے۔

کرناٹک میں مسلمانوں کو 2024 کے لئے کم از کم 3 سیٹیں دی جائیں
کرناٹک میں مسلمانوں کو 2024 کے لئے کم از کم 3 سیٹیں دی جائیں
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 11, 2023, 8:04 PM IST

کرناٹک میں مسلمانوں کو 2024 کے لئے کم از کم 3 سیٹیں دی جائیں

بنگلورو: اگلے سال 2024 میں عام انتخابات آنے والے ہیں۔ ریاست کے متعدد سماجی تنظیموں کی جانب سے یہ کوششیں چل رہی ہیں کہ اس مرتبہ کانگریس پارٹی پر دباؤ بنایا جائے کہ کم از کام 3 مسلمانوں کو ٹکٹ دئے جائیں۔

اس سلسلے میں متعدد سماجہ تنظیموں کے سربراہاں کی شہر بنگلور میں ایک اہم اجلاس منعقد کیا گیا جس میں کرناٹک کے مختلف حصوں سے بہت سی سماجی تنظیمیں کانگریس پارٹی سے مسلمانوں کے لیے زیادہ تعداد میں ٹکٹوں کی درخواست کرنے کے لیے آگے آ رہی ہیں، تاکہ مسلم امیدوار پارلیمنٹ میں داخل ہوں اور انہیں مناسب نمائندگی حاصل ہو۔


کرناٹک میں آخری ایم پی جس نے کمیونٹی کی نمائندگی کی تھی وہ 2009 میں اقبال احمد ساردگی تھے. ان سے پہلے سی کے جعفر شریف تھے۔ جسے 2004 کے لوک سبھا انتخابات میں شکست ہوئی تھی. کہا جاتا ہے کہ سی ایم ابراہیم شکست کے براہ راست ذمہ دار ہیں۔

واضح رہے کہ حال ہی میں ختم ہوئے اسمبلی انتخابات نے کانگریس پارٹی کو اکثریت دلانے میں مسلمانوں کا اہم کردار رہا تھا جس کا اعتراف کانگریس کے سینئر لیڈروں نے بھی کیا ہے۔یہ بھی واضح رہے کہ مسلم کمیونٹی کی ووٹنگ کا فیصد تمام بڑی برادریوں جیسے کروبا، ووکلگا اور لنگایت مشترکہ کے مقابلے زیادہ تھا۔

مسلم کمیونٹی کے تعاون کو دیکھتے ہوئے ان سماجی تنظیموں کے ذمہ داران نے مطالبہ کیا کہ کہ کانگریس آئندہ لوک سبھا انتخابات میں مسلمانوں کو کم از کم 3 سیٹیں دے.اس سلسلے میں مختلف اضلاع سے آنے والے سماجی کارکنوں کی ایک بڑی تعداد نے ریاستی دارالحکومت میں ایک میٹنگ منعقد کی جس میں کم از کم 3 ایم پی سیٹیں حاصل کرنے کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے کانگریس پر دباؤ بڑھانے کے لیے حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا.

ریاست کے مختلف اضلاع گلبرگہ، رائچور، بیدر، دھارواڑ، ہاویری، منگلور، کوپل، ہبل، باگل کوٹ سےشرکت رہی۔بحث میں اعداد و شمار کی پیش کش شامل تھی جس میں اعداد و شمار کو دکھایا گیا کہ ووٹ شیئر اور مختلف کمیونٹیز کے لوگوں کی نمائندگی اور اپنا حق کیسے حاصل کیا جائے اس پر بحث ہوئی۔

ان سماجی کارکنوں نے اہم سوالات اٹھائے کہ کیا کانگریس پارٹی مسلم کمیونٹی کو مناسب نمائندگی فراہم کر رہی ہے۔ ان کی دلیل رہی کہ فی الحال کوئی مسلم لیڈر نہیں ہے جو کمیونٹی کی شکایات کو پارٹی قیادت تک مؤثر طریقے سے پہنچا سکے۔ اس تشویش کو دور کرنے کے لیے وہ کانگریس سے مسلم امیدواروں کو 3 ٹکٹیں الاٹ کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ایسا کرنے میں ناکامی کمیونٹی کے اندر مایوسی اور کانگریس کے ووٹوں میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:KKRDB Grant to Bidar کے کے آر ڈی بی سے بیدر ضلع کو مزید گرانٹ

ان سماجی کارکنان کا ماننا ہے کہ ان کا 3 سیٹوں کا مطالبہ جائز ہے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یہ صرف ووٹ حاصل کرنے کے بارے میں نہیں ہے بلکہ سماجی انصاف کو یقینی بنانے کے بارے میں بھی ہے۔ وہ مسلمانوں کو ترقی یافتہ دیکھنا چاہتے ہیں، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں مسلم آبادی بہت زیادہ ہے۔

کرناٹک میں مسلمانوں کو 2024 کے لئے کم از کم 3 سیٹیں دی جائیں

بنگلورو: اگلے سال 2024 میں عام انتخابات آنے والے ہیں۔ ریاست کے متعدد سماجی تنظیموں کی جانب سے یہ کوششیں چل رہی ہیں کہ اس مرتبہ کانگریس پارٹی پر دباؤ بنایا جائے کہ کم از کام 3 مسلمانوں کو ٹکٹ دئے جائیں۔

اس سلسلے میں متعدد سماجہ تنظیموں کے سربراہاں کی شہر بنگلور میں ایک اہم اجلاس منعقد کیا گیا جس میں کرناٹک کے مختلف حصوں سے بہت سی سماجی تنظیمیں کانگریس پارٹی سے مسلمانوں کے لیے زیادہ تعداد میں ٹکٹوں کی درخواست کرنے کے لیے آگے آ رہی ہیں، تاکہ مسلم امیدوار پارلیمنٹ میں داخل ہوں اور انہیں مناسب نمائندگی حاصل ہو۔


کرناٹک میں آخری ایم پی جس نے کمیونٹی کی نمائندگی کی تھی وہ 2009 میں اقبال احمد ساردگی تھے. ان سے پہلے سی کے جعفر شریف تھے۔ جسے 2004 کے لوک سبھا انتخابات میں شکست ہوئی تھی. کہا جاتا ہے کہ سی ایم ابراہیم شکست کے براہ راست ذمہ دار ہیں۔

واضح رہے کہ حال ہی میں ختم ہوئے اسمبلی انتخابات نے کانگریس پارٹی کو اکثریت دلانے میں مسلمانوں کا اہم کردار رہا تھا جس کا اعتراف کانگریس کے سینئر لیڈروں نے بھی کیا ہے۔یہ بھی واضح رہے کہ مسلم کمیونٹی کی ووٹنگ کا فیصد تمام بڑی برادریوں جیسے کروبا، ووکلگا اور لنگایت مشترکہ کے مقابلے زیادہ تھا۔

مسلم کمیونٹی کے تعاون کو دیکھتے ہوئے ان سماجی تنظیموں کے ذمہ داران نے مطالبہ کیا کہ کہ کانگریس آئندہ لوک سبھا انتخابات میں مسلمانوں کو کم از کم 3 سیٹیں دے.اس سلسلے میں مختلف اضلاع سے آنے والے سماجی کارکنوں کی ایک بڑی تعداد نے ریاستی دارالحکومت میں ایک میٹنگ منعقد کی جس میں کم از کم 3 ایم پی سیٹیں حاصل کرنے کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے کانگریس پر دباؤ بڑھانے کے لیے حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا.

ریاست کے مختلف اضلاع گلبرگہ، رائچور، بیدر، دھارواڑ، ہاویری، منگلور، کوپل، ہبل، باگل کوٹ سےشرکت رہی۔بحث میں اعداد و شمار کی پیش کش شامل تھی جس میں اعداد و شمار کو دکھایا گیا کہ ووٹ شیئر اور مختلف کمیونٹیز کے لوگوں کی نمائندگی اور اپنا حق کیسے حاصل کیا جائے اس پر بحث ہوئی۔

ان سماجی کارکنوں نے اہم سوالات اٹھائے کہ کیا کانگریس پارٹی مسلم کمیونٹی کو مناسب نمائندگی فراہم کر رہی ہے۔ ان کی دلیل رہی کہ فی الحال کوئی مسلم لیڈر نہیں ہے جو کمیونٹی کی شکایات کو پارٹی قیادت تک مؤثر طریقے سے پہنچا سکے۔ اس تشویش کو دور کرنے کے لیے وہ کانگریس سے مسلم امیدواروں کو 3 ٹکٹیں الاٹ کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ایسا کرنے میں ناکامی کمیونٹی کے اندر مایوسی اور کانگریس کے ووٹوں میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:KKRDB Grant to Bidar کے کے آر ڈی بی سے بیدر ضلع کو مزید گرانٹ

ان سماجی کارکنان کا ماننا ہے کہ ان کا 3 سیٹوں کا مطالبہ جائز ہے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یہ صرف ووٹ حاصل کرنے کے بارے میں نہیں ہے بلکہ سماجی انصاف کو یقینی بنانے کے بارے میں بھی ہے۔ وہ مسلمانوں کو ترقی یافتہ دیکھنا چاہتے ہیں، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں مسلم آبادی بہت زیادہ ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.