ایک طرف کورونا وائرس کی مہلک وباء تو دوسری جانب لاک ڈاؤن سے پریشان صنعتیں ایک طویل مدت تک بند رہیں۔ ان پریشانکن حالات میں کئی چھوٹے پیمانے کی صنعتیں بند ہوچکی ہیں اور کچھ اضطراب و پیچیدگیوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔
اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے مسلم انڈریلسٹس ایسوسی ایشن کے فاؤنڈر ممبر سید محبوب حسین کہتے ہیں کہ لاک ڈاؤن کے دورون اور اس کے بعد بھی سمال اسکیل انڈسٹریز نے ناقابل تصور نقصانات اٹھائے ہیں اور اس پر حکومت کی جانب سے قرض کی اسکیم کے علاوہ کوئی مثبت منصوبہ نہیں ہے۔
اس موضوع کے متعلق 'ویاچاک انڈسٹریز' کے ڈائریکٹر عبد الجلیل کہتے ہیں کہ موجودہ حالات کے دوران حکومت کی جانب سے انڈسٹریز کو کسی قسم کا کوئی سپورٹ حاصل نہیں ہے اور انڈسٹریز پر مزید قرض کا بوجھ لادنے کی اسکیم کو نافذ کی گئی ہے، جو انہیں مقروض بنادے گی۔
ان حالات میں انڈسٹریز کی امداد کے سلسلے میں محبوب حسین کہتے ہیں کہ حکومت کو چاہیے کہ پروویڈینٹ فنڈ و ای ایس آئی سے وہ ورکرز کی امداد کرسکتی ہے جو کہ نہیں ہوا۔
حسین نے بتایا کہ انہوں نے اس معاملے کو مرکزی حکومت کے متعدد وزرا و ارکان پارلیمنٹ کے گوش گزار کیا ہے لیکن اب تک اس مسئلے کے ہل کے تئیں کوئی پہل نہیں ہوئی ہے۔